اے ایم یو کی صد سالہ تقریب: مسلم طالبات کے ڈراپ آؤٹ میں 40 فیصد کی کمی، وزیر اعظم مودی

وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ایک وقت تھا جب ہمارے ملک میں مسلم بیٹیوں کا اسکول ڈراپ آؤٹ ریٹ 70 فیصد سے زیادہ تھا۔ جبکہ اب مسلم بیٹیوں کا اسکول ڈراپ آؤٹ ریٹ کم ہو رہا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی / تصویر آئی اے این ایس
وزیر اعظم نریندر مودی / تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کے روز علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی صد سالہ تقریب میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔ اس دوران انہوں نے بتایا کہ 2014 تک 70 فیصد مسلم طالبات اپنی تعلیم ادھوری چھوڑ دیتی تھیں۔ وہیں اب نئے اور بہتر ماحول میں صرف 30 فیصد طالبات ہی تعلیم ادھوری چھوڑتی ہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا، ’’ایک وقت تھا جب ہمارے ملک میں مسلم بیٹیوں کا اسکول ڈراپ آؤٹ ریٹ 70 فیصد سے زیادہ تھا۔ مسلم طبقہ کی ترقی میں بیٹیوں کا اس طرح پڑھائی بیچ میں ہی چھوڑ دینا ہمیشہ سے بہت بڑی رکاوٹ رہی ہے۔ پھر جب سوچھ بھارت مشن شروع ہوا تو گاؤں گاؤں میں بیت الخلا کا قیام ہوا اور اس کا فائدہ مسلم بیٹیوں کو ہوا اور اب مسلم بیٹیوں کا اسکول ڈراپ آؤٹ ریٹ کم ہو رہا ہے۔ مجھے یہ بتایا گیا کہ اے ایم یو میں اب طالبات کی تعداد بڑھ کر 35 فیصد ہوگئی ہے۔‘‘


علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبہ اور اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ مسلم بیٹیوں کی تعلم پر حکومت کافی توجہ دے رہی ہے۔ گزشتہ 6 سالوں میں حکومت نے تقریباً ایک کروڑ مسلم بیٹیوں کو اسکالر شپ دی ہے۔ صنف کی بنیاد پر تفریق نہ ہو، سب کو یکساں حقوق فراہم ہوں۔ ملک کی ترقی کا فائدہ سب کو ملے، یہ اے ایم یو کے قیام کی ترجیحات میں شامل تھیں۔

وزیر اعظم مودی نے اس دوران تین طلاق کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ تین طلاق جیسی برائی کا خاتمہ کر کے ملک نے خواتین کے لئے بھی یکساں حقوق کی فراہمی کو فروغ دیا ہے۔ وزیر اعظم مودی نے مزید کہا کہ اگر گھر کی عورت تعلیم یافتہ ہو تو پورا کنبہ تعلیم یافتہ ہو جاتا ہے۔ اس کے علاوہ خواتین کا تعلیم یافتہ ہونا بہت ضروری ہے تاکہ وہ اپنے حقوق کا صحیح استعمال کر سکیں اور اپنا مستقبل بنا سکیں۔


پی ایم مودی نے کہا کہ ایک بااختیار خاتون کا ہر سطح پر ہر فیصلہ میں یکساں تعاون ہوتا ہے۔ پھر چاہے بات کنبہ کو رائے دینے کی ہو یا پھر ملک کو سمت دکھانے کی۔ آج جب میں آپ سے بات کر رہا ہوں تو ملک کے دیگر تعلیمی اداروں سے بھی کہوں گا کہ زیادہ سے زیادہ بیٹیوں کو تعلیم سے جوڑیں اور انہیں عام تعلیم نہیں بلکہ اعلیٰ تعلیم تک لے کر جائیں۔

اے ایم یو کے نصاب کی تعریف کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا، ساتھیوں، اے ایم یو نے ہائر ایجوکیشن میں اپنے نصاب میں بہتوں کو مائل کیا ہے۔ آپ کی یونیورسٹی میں انٹر ڈسپلنری سبجکٹ پہلے سے پڑھائے جاتے ہیں۔ طلبہ کے لئے ایسی مجبوری کیوں ہو کہ وہ کسی ایک ہی سبجیکٹ کا انتخاب کر سکیں۔ یہی نئی تعلیمی پالیسی میں ہے۔


وزیر اعظم نے اس دوران بتایا کہ ملک میں بلا تفریق مذہب و طبقہ سبھی کو ترقی کا فائدہ مل رہا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’آج ملک اس راستہ پر آگے جا رہا ہے جہاں ہر ایک شہری کو بلا تفریق آئین میں ملے حقوق کے حوالہ سے فکرمند ہونے کی ضرورت نہیں۔ ملک آج اس راستہ پر آگے بڑھ رہا ہے جہاں مذہب کی وجہ سے کوئی پیچھے نہیں چھوٹے گا اور سبھی کو یکساں مواقع فراہم ہوں۔ سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس‘ حکومت کا نعرہ ہے اور یہ اس کی نیت اور عزائم کا عکاس ہے۔

وزیر اعظم مودی نے کہا کہ غریبوں کے لئے جو منصوبے بنائے جا رہے ہیں، وہ بلا تفریق مذہب ہر طبقہ تک پہنچ رہے ہیں۔ بلا تفریق 40 کروڑ سے زیادہ غریبوں کے بینک کھاتے کھولے گئے، بلا تفریق دو کروڑ سے زیادہ غریبوں کو پکے گھر دیئے گئے، بلا تفریق 8 کروڑ سے زیادہ خواتین کو گیس کنکشن فراہم کیے گئے۔ بلا تفریق کورونا کے دور میں 80 کروڑ باشندگان ملک کو مفت راشن مہیا کرایا گیا۔ بلا تفریق آیوشمان اسکیم کے تحت 50 کروڑ لوگوں کو 5 لاکھ روپے تک کا مفت علاج ممکن ہوا۔ وزیر اعظم مودی نے بتایا کہ سوچھ بھارت مشن کے تحت اس ملک میں 10 کروڑ سے زیادہ بیت الخلا تعمیر ہوئے۔ اس کا فائدہ سبھی کو ہوا۔ یہ تمام بیت الخلا بلا تفریق بنائے گئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔