’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کے لیے سبھی تیاریاں مکمل، ناانصافی کے خلاف کل ہوگا اعلانِ جنگ

جئے رام رمیش نے کہا کہ ’بھارت جوڑو یاترا‘ میں راہل گاندھی کا پیغام نفرت سے لڑنے کے لیے محبت کا استعمال کرنا تھا، لیکن ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کا پیغام ناانصافی کے خلاف جنگ لڑنا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی قیادت میں ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ 14 جنوری سے شروع ہونے والی ہے۔ اس کے لیے سبھی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ کانگریس کے ذریعہ دی گئی جانکاری کے مطابق کل راہل گاندھی 11 بجے امپھال پہنچیں گے اور پہلے کھونگجوم وار میموریل جائیں گے۔ ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ شروع ہونے سے پہلے تھوبل میں ایک جلسہ بھی منعقد ہوگا جس کے بعد راہل گاندھی کی دوسری تاریخی یاترا کو کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے ہری جھنڈی دکھائیں گے۔

کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے آج ایک پریس کانفرنس میں ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ سے متعلق کچھ اہم جانکاریاں دیں۔ انھوں نے بتایا کہ اس یاترا کے دوران راہل گاندھی مقامی لوگوں سے ملاقات کریں اور مختلف مقامات پر جلسہ عام سے خطاب بھی کریں گے۔ ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کے دوران لوگوں کو بتائیں گے کہ عوام تک انصاف پہنچانے کے لیے کانگریس کے ذہن میں کیا ہے۔


جئے رام رمیش نے یاترا کے تعلق سے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ ایک سیاسی پارٹی کی نظریاتی یاترا ہے، اسے انتخابی یاترا نہیں سمجھا جانا چاہیے۔ پچھلی یاترا (بھارت جوڑو یاترا) میں راہل گاندھی کا پیغام نفرت سے لڑنے کے لیے محبت کا استعمال کرنا تھا، لیکن اس یاترا (بھارت جوڑو نیائے یاترا) کا پیغام ناانصافی کے خلاف لڑنا ہے۔‘‘

کانگریس جنرل سکریٹری نے پریس کانفرنس کے دوران گزشتہ 10 سالہ مودی حکومت کو ناانصافی کا دور قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’گزشتہ 10 سال میں جس طرح کی ناانصافی ہوئی ہے، اس کے جواب میں یہ نیائے یاترا ہو رہی ہے۔ نیائے (انصاف) ہندوستانی آئین کی بنیاد ہے۔ اس کے بغیر آزادی، مساوات اور بھائی چارہ ممکن نہیں۔ یہ کہتے ہیں کہ ہم سب سے بڑی جمہوریت ہیں، لیکن حقیقت ہے کہ آج جمہوریت کم اور ایک تنتر (تاناشاہی) زیادہ ہے۔‘‘


وزیر اعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے جئے رام رمیش نے کہا کہ ’’پی ایم مودی ہمیں امرت کال کے خواب دکھا رہے ہیں، لیکن گزشتہ دس سال انیائے کال (ناانصافی کا دور) کے ہیں۔ گزشتہ 10 سال میں سماجی، معاشی اور سیاسی طور پر جو ناانصافی ہوئی ہے اس کے سبب یہ یاترا نکالی جا رہی ہے۔‘‘ تشدد متاثرہ منی پور کا تذکرہ کرتے ہوئے کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا کہ گزشتہ آٹھ ماہ سے پی ایم مودی نے منی پور کا نہ کوئی دورہ کیا ہے اور نہ ہی وزیرا علیٰ سے ملاقات کی ہے۔ انھوں نے بس یہاں کے اراکین پارلیمنٹ اور اپنے وزیر مملکت برائے خارجہ خارجہ سے ہی ملاقات کی۔

’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کو جئے رام رمیش نے کانگریس کے لیے ایک نظریاتی جنگ بتایا جو کہ پولرائزیشن والی سیاست اور سماجی، معاشی و سیاسی ناانصافی کے خلاف شروع کی جا رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے آج انڈیا اتحاد میں شامل پارٹیوں کو اس یاترا میں شامل ہونے کے لیے رسمی دعوت نامہ دیا ہے جن میں مغربی بنگال، بہار، آسام، مہاراشٹر و دیگر ریاستوں کے لیڈران شامل ہیں۔ جئے رام رمیش نے یہ بھی بتایا کہ یاترا کے دوران راہل گاندھی روزانہ دو پبلک میٹنگ کریں گے۔ علاوہ ازیں وہ روزانہ مختلف شعبوں اور طبقوں سے تعلق رکھنے والے 25-20 لوگوں کے ساتھ بھی میٹنگ کریں گے۔ اتنا ہی نہیں، راہل گاندھی کا سول سوسائٹی گروپس سے بھی وقتاً فوقتاً تبادلہ ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔