بجلی تخفیف کے بعد ایک نئے اعلان سے روس نے فنلینڈ کی بڑھائی مشکل!

منگل کے روز گیسم نے اعلان کیا تھا کہ وہ گجپروم ایکسپورٹ کو روبل میں ادائیگی کرنے سے انکار کر رہی تھی، جیسا کہ روسی کمپنی نے اپریل کے شروع میں گزارش کی تھی۔

فنلینڈ کا جھنڈا، تصویر آئی اے این ایس
فنلینڈ کا جھنڈا، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

فنلینڈ کی سرکاری گیس کمپنی گیسم نے اعلان کیا ہے کہ روس کے گجپروم برآمدگی سے فنلینڈ کو لیکوئفائیڈ قدرتی گیس (ایل این جی) کی درآمدگی ہفتہ کی صبح ختم ہو جائے گی۔ نیوز ایجنسی سنہوا کی رپورٹ کے مطابق جمعہ کو فنش توانائی کمپنی نے کہا کہ گجپروم ایکسپورٹ نے گیسم کو مطلع کیا ہے کہ فنلینڈ کو قدرتی گیس کی فراہمی ہفتہ 21 مئی کو صبح 7 بجے روک دی جائے گی۔ اس لیے گیسم اپنے گاہکوں کو بالٹک کنکٹر پائپ لائن کے لیے قدرتی گیس کی فراہمی جاری رکھے گا۔ گیس نیٹورک سیکٹر میں کمپنی کے گیس فلنگ اسٹیشن عام طور سے چلتے رہیں گے۔ گیسم کے سی ای او میکا ولجینن نے کہا کہ حالات بے حد فکر انگیز ہیں۔

اس سے پہلے منگل کو گیسم نے اعلان کیا تھا کہ وہ گجپروم ایکسپورٹ کو روبل میں ادائیگی کرنے سے انکار کر ہی تھی، جیسا کہ روسی کمپنی نے اپریل کی شروعات میں گزارش کی تھی۔ اس لیے گجپروم ایکسپورٹ نے گیسم کو مطلع کیا کہ گیس کی فراہمی ختم ہو جائے گی۔ حالانکہ قدرتی گیس کا استعمال فنش توانائی مرکب کا صرف پانچ فیصد ہے۔ قومی توانائی فراہمی ایجنسی (ایچ وی کے) کے توانائی سیکٹر کے ڈائریکٹر پیا اوش نے کہا کہ بالٹک کنکٹر کی صلاحیت گرمیوں کے دوران فنلینڈ کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے موافق ہے۔


فنلینڈ کے توانائی اتھارٹی کے مطابق فنلینڈ میں استعمال کی جانے والی بیشتر قدرتی گیس حال میں روس سے درآمد کی جاتی ہے۔ فنلینڈ میں قدرتی گیس کا کوئی پروڈکشن نہیں ہوتا ہے۔ ایل این جی کو جہاز کے ذریعہ فنلینڈ میں درآمد کی جاتی ہے، جب کہ فنلینڈ میں پیدا بایو گیس کی تھوڑی مقدار قدرتی گیس نیٹورک کو فراہم کی جاتی ہے، لیکن یہ روسی درآمد کو بدلنے کے لیے موافق مقدار میں نہیں ہیں۔

فنش یعنی فنلینڈ حکومت نے جمعہ کو اعلان کیا کہ ایک ایل این جی ٹرمینل جہاز جنوبی فنلینڈ میں آنے کے لیے تیار ہے۔ گیس گرڈ فنلینڈ اور یو ایس پر مبنی ایکسلریٹ انرجی نے ایل این جی ٹرمینل شپ ایکزپلر کے لیے دس سال کے لیز سمجھوتے پر دستخط کیے ہیں، جو فنلینڈ کو روسی پائپ لائن گیس کی درآمدگی بند ہونے کی حالت میں اپنی گیس کی ضرورتوں کو پورا کرنے میں مدد کرے گا۔


معاشی امور کے وزیر میکا لنٹلا کا کہنا ہے کہ ایل این جی ٹرمینل جہاز فنلینڈ کی صنعت کے لیے گیس کی فراہمی حاصل کرنے میں ایک اہم کردار نبھائے گا۔ انھوں نے کہا کہ ’’مینوفیکچرنگ اور اجازت کے عمل کو بغیر کسی تاخیر کے آگے بڑھانا بھی اتنا ہی اہم ہے تاکہ جہاز آئندہ سردیوں تک فنلینڈ کے ساحل پر کام کرنے کے لیے تیار ہو سکے۔‘‘

ایک ہفتے قبل روسی اسیٹ کی ملکیت والی کمپنی آر اے او نارڈک نے فنلینڈ کو بجلی سے متعلق سبھی برآمدگی میں تخفیف کی۔ فنش میڈیا نے پیشین گوئی کی ہے کہ روس سے بجلی اور گیس کی فراہمی میں رخنہ اندازی اس حالت پر زیادہ لاگت دباؤ ڈالے گا جہاں توانائی کی قیمتیں پہلے سے ہی ریکارڈ اونچائی پر ہیں اور فنلینڈ کی معیشت اور روزگار پر سنگین اثرات پڑتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔