مدھیہ پردیش: سیلاب سے تباہی کے بعد بیماری پھیلنے کا خطرہ، محکمہ صحت کو کیا گیا الرٹ

آفیشیل اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ مدھیہ پردیش میں سیلاب سے بچاؤ و راحت کاری کے دوران 8832 لوگوں کی جانیں بچائی گئیں اور 32 ہزار افراد کو محفوظ راحت کیمپوں میں پہنچایا گیا ہے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

مدھیہ پردیش کے گوالیر-چمبل علاقے میں آئے سیلاب نے خوب تباہی مچا رکھی ہے۔ اس سے بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے۔ بارش کا دور کمزور پڑنے سے جہاں ندیوں کی طغیانی کم ہوئی ہے، وہیں نقصان کی تصویر بھی ابھر کر سامنے آنے لگی ہے۔ اب سب سے زیادہ فکر بیماریوں کے پھیلنے کی ہونے لگی ہے، کیونکہ بڑی تعداد میں مویشیوں کی موت ہوئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ریاستی حکومت نے محکمہ صحت کو الرٹ کر دیا ہے اور ضروری احتیاط برتنے کی ہدایت دی ہے۔ ریاست کے گوالیر-چمبل علاقہ واقع دَتیا، گونا، اشوک نگر، گوالیر، مرینا، بھنڈ، شیو پوری اور شیوپور میں سیلاب نے قہر برپا کیا ہے۔ سینکڑوں گاؤں میں پانی بھر گیا تو لوگوں کو جان بچانے کے لیے جدوجہد کرنی پڑی۔ راحت اور بچاؤ کام کے لیے فوج کی مدد لینی پڑی، وہیں ہیلی کاپٹر سے مصیبت سے گھرے لوگوں کو بہ حفاظت نکالا گیا۔

آفیشیل اعداد و شمار کے مطابق ریاست میں سیلاب سے بچاؤ و راحت کاری کے درمیان 8832 لوگوں کی جانیں بچائی گئیں اور 32 ہزار افراد کو محفوظ کیمپوں میں پہنچایا گیا ہے۔ گزشتہ دو دنوں میں حالات بہتر ہوئے ہیں جس کے بعد تعمیرات سے متعلق نقصانات کے ساتھ ساتھ لوگوں کے ذاتی نقصانات کی تصویریں بھی ابھر کر سامنے آنے لگی ہیں۔ سڑکیں ٹوٹی پڑی ہیں یا گڈھوں میں تبدیل ہو گئی ہیں، کہیں کہیں تو سڑکوں کا نام و نشان بھی نظر نہیں آ رہا۔ کئی پُل بھی بہہ گئے ہیں۔ بجلی فراہمی پر بھی اثر پڑا ہے۔ علاوہ ازیں بڑی تعدد میں مویشیوں کی موت ہوئی ہے۔ ان کی لاشوں کو ٹھکانے لگانے کا دور جاری ہے۔


بارش نے سب سے زیادہ نقصان شیوپور ضلع کو پہنچایا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہاں انتظامی عملہ خاص نظر رکھے ہوئے ہے۔ شیوپور شہر میں صفائی کا کام دن رات تین شفٹ میں چل رہا ہے۔ یہاں 13 جے سی بی، 6 ڈمپر، 7 سیور سکشن، 3 جیٹنگ مشین، 30 ٹریکٹر ٹرالی اور 15 ٹریکٹر اسکریپر لگائے گئے ہیں۔ تقریباً 200 صفائی مزدور لگاتار کام کر رہے ہیں۔

سٹی ڈیولپمنٹ اینڈ ہاؤسنگ وزیر بھوپندر سنگھ نے بارش کے دوران جن فیملی کے گھر ٹوٹے ہیں، ان کا سروے کا وزیر اعظم رہائش منصوبہ کے تحت ڈی پی آر بنانے کی ہدایت دی ہے۔ ریاستی سطح پر بھی سروے کا کام شروع کر دیا گیا ہے'


سیلاب کا اثر کم ہونے کے ساتھ ساتھ بیماریوں کی فکر بڑھ گئی ہے۔ حکومت بھی اس تعلق سے محتاط ہے۔ وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے محکمہ صحت کو ہدایت دی ہے کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں بیماریاں نہ پھیلیں اس تعلق سے خصوصی توجہ رکھیں۔ علاج اور دواؤں کا انتظام اور چھڑکاؤ کروایا جائے۔ سٹی بلدیوں کو انفیکشن والے امراض کے پھیلنے کے امکان کو دیکھتے ہوئے بلیچنگ پاؤڈر کا چھڑکاؤ کرنے اور پبلک ٹوائلٹ کو صاف ستھرا رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ برسات میں پینے کے لیے استعمال میں آنے والے پانی کے لیے ضروری کیمیکل کا انتظام کرنے کی ہدایت بھی دی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔