’میں کسی کا غلام نہیں‘، انتخابی سیاست چھوڑنے کے بعد بی جے پی اعلیٰ کمان پر برسے سدانند گوڑا

یدی یورپا کے بیان پر سدانند گوڑا نے کہا کہ میں کسی لیڈر کا غلام نہیں ہوں، مجھے لالچ نہیں دیا جا سکتا اور مجھے اپنی ذمہ داری کا احساس ہے۔

<div class="paragraphs"><p>سدانند گوڑا، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

سدانند گوڑا، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ اور بنگلورو شمال  سے رکن پارلیمنٹ ڈی وی سدانند گوڑا انتخابی سیاست چھوڑنے کا اعلان کرنے کے دوسرے دن آج بی جے پی اعلیٰ کمان کے مایوس کن رویہ پر خوب برسے۔ انھوں نے پارٹی کو جلد اپوزیشن کا لیڈر منتخب کرنے اور ریاستی یونٹ کو اعتماد میں لینے کا مشورہ دیا۔ گوڑا نے بنگلورو میں کہا کہ ’’میں مرکزی لیڈران سے کرناٹک ریاست کے لیڈروں کو بھروسے میں لینے کی گزارش کرتا ہوں۔‘‘

سدانند گوڑا نے کہا کہ ’’ہم اسمبلی انتخاب میں بھلے ہی ہار گئے ہوں، لیکن لوک سبھا انتخاب میں ہم پارٹی کے لیے دوہری جیت یقینی کریں گے۔ برائے کرم ریاستی لیڈروں کو اعتماد میں لیں۔ ریاست کا دورہ نہ کرنے اور اپوزیشن لیڈر کا انتخاب نہ کرنے کا فیصلہ درست نہیں ہے۔ پارٹی اعلیٰ کمان کو ریاست میں جلد اپوزیشن لیڈر کا انتخاب کرنا چاہیے۔‘‘


انتخابی سیاست سے سبکدوشی کے بارے میں بولتے ہوئے سدانند گوڑا نے کہا کہ انتخابی سیاست سے کنارہ ہونے کا فیصلہ کسی دباؤ میں نہیں لیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’میں بھگوان ہنومان کی طرح اپنا دل کھول کر نہیں دکھا سکتا۔ میں نے سچ کہا ہے اور میں نے اس معاملے پر کسی بھی لیڈر سے گفتگو نہیں کی ہے۔‘‘

واضح رہے کہ سدانند گوڑا اس سے قبل جے ڈی ایس کے ساتھ اتحاد کرنے کے پارٹی کے فیصلے پر کھلے طور پر اپنی ناراضگی ظاہر کر چکے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’میں نے 2019 میں انتخاب نہ لڑنے کے بارے میں بات کی تھی۔ پارٹی اور آر ایس ایس چاہتی تھی کہ میں لوک سبھا انتخاب لڑوں۔ میں نے ایمانداری سے کام کیا ہے اور پارٹی کے خلاف کوئی بیان نہیں دیا ہے۔ میں سیاست میں کبھی بھی چاپلوس نہیں تھا۔‘‘


یدی یورپا کے اس بیان کے بارے میں بولتے ہوئے کہ انھیں پارٹی کے سینئر لیڈروں نے سیدھے طور پر سیاست سے سبکدوشی لینے کے لیے کہا تھا، گوڑا نے کہا کہ ’’یدی یورپا نے سوشل میڈیا پر واضح کیا ہے اور کہا ہے کہ ان پر انتخاب سے دور رہنے کا کوئی دباؤ نہیں تھا۔‘‘ انھوں نے زور دے کر کہا کہ ’’سدانند گوڑا کسی لیڈر کا غلام نہیں ہے۔ میں دباؤ میں فیصلہ نہیں لوں گا۔ مجھے لالچ نہیں دیا جا سکتا اور مجھے اپنی ذمہ داری کا احساس ہے۔ بنگلورو شمال لوک سبھا سیٹ پر 32 لاکھ ووٹرس ہیں۔ اگر کوئی ووٹر کہتا ہے کہ میں غلط ہوں تو میں بنگلورو شہر چھوڑ دوں گا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔