میرے ذات پر مبنی مردم شماری پر بات کرتے ہی وزیر اعظم مودی کے ذہن سے ذات غائب ہو گئی: راہل گاندھی

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا کہ ’’جیسے ہی میں نے ذات پر مبنی مردم شماری بولنا شروع کیا وزیر اعظم مودی کے ذہن سے ذات غائب ہو گئی!‘‘

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی / تصویر ایکس</p></div>

راہل گاندھی / تصویر ایکس

user

یو این آئی

ستنا: کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا کہ جیسے ہی انہوں نے ذات پر مبنی مردم شماری بولنا شروع کیا وزیر اعظم مودی کے ذہن سے ذات غائب ہو گئی! راہل گاندھی وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان پر طنز کر رہے تھے کہ 'ملک میں غریب ہی واحد ذات ہے۔‘

راہل گاندھی مدھیہ پردیش کے وِندھیا علاقے کے ستنا میں کانگریس امیدواروں کی حمایت میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کچھ دن پہلے کہہ رہے تھے کہ ہندوستان میں صرف غریب ہی واحد ذات ہے۔ انہوں نے کہا ’’وزیر اعظم کے ذہن سے ذات غائب ہو گئی کیونکہ میں نے ذات پر مبنی مردم شماری کے بارے میں بات کرنی شروع کر دی۔ وزیر اعظم ملک کو سچ بتانا نہیں چاہتے۔ وہ کسی بھی تقریر میں ذات پر مبنی مردم شماری کی بات نہیں کر سکتے۔ اس کا ریموٹ کنٹرول اڈانی کے ہاتھ میں ہے۔


انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ہندوستان میں کم از کم 50 فیصد آبادی او بی سی کیٹیگری سے تعلق رکھتی ہے اور دہلی میں کانگریس کی حکومت بنتے ہی ذات پر مبنی قومی سطح پر مردم شماری کرائی جائے گی۔ اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش اور دہلی کی حکومتیں ممبران اسمبلی نہیں بلکہ افسران چلاتے ہیں۔ مدھیہ پردیش کو 53 افسران چلاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں پتہ چلا ہے کہ ان میں سے صرف ایک افسر کا او بی سی سے تعلق ہے۔ ریاست میں او بی سی کی آبادی 50 فیصد ہے، لیکن حکومت میں ان کی شرکت 100 روپے میں سے 33 پیسے ہے۔

انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ اس کے بعد بھی وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کہتے ہیں کہ ریاست میں او بی سی کی حکومت ہے۔ کانگریس کے لیڈر راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ بی جے پی نے کسان، مزدور، بے روزگار، نوجوان اور چھوٹے دکاندار سمیت مدھیہ پردیش کی بنیاد تباہ کر دی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ گزشتہ 18 برسوں میں ریاست میں 18 ہزار کسان قرض کی وجہ سے خودکشی کر چکے ہیں۔ بی جے پی ارب پتیوں کو پیسے دیتی ہے۔ ریاست میں کسان اور مزدور خوفزدہ ہیں کیونکہ یہاں معیشت کا انجن نہیں چل رہا ہے۔


راہل گاندھی نے کہا کہ کانگریس نے پچھلی بار مدھیہ پردیش میں قرض کی معافی دی تھی۔ پھر ارب پتیوں نے وزیر اعظم مودی اور شیوراج چوہان کے ساتھ مل کر کانگریس کی حکومت کو چرا لیا۔ کانگریس کے سابق صدر نے کہا کہ انہوں نے کرناٹک اور چھتیس گڑھ کے وزرائے اعلیٰ سے صاف کہہ دیا ہے کہ کانگریس غریب ترین لوگوں کو اتنی ہی رقم دینے جا رہی ہے جتنا بی جے پی نے اڈانی اور ارب پتیوں کو دیا ہے۔

'بھارت جوڑو یاترا' کے تناظر میں راہل نے کہا کہ اس دوران انہوں نے دیکھا کہ جہاں بھی بی جے پی کی حکومت تھی، ہر جگہ بے روزگاری تھی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے نوجوانوں میں توانائی ہے، لیکن یہ ملک کروڑوں نوجوانوں کو روزگار دینے کے قابل نہیں ہے۔ مودی پر حملہ کرتے ہوئے گاندھی نے کہا کہ وہ (مودی) 2 کروڑ روپے کا سوٹ پہنتے ہیں۔ ہزاروں کروڑ کے ہوائی جہازوں میں جاتے ہیں، وہ روزانہ لاکھوں مالیت کے نئے کپڑے پہنتے ہیں، جب کہ ان کی (گاندھی کی) سفید قمیض وہی رہتی ہے۔

خیال رہے کہ ریاست میں 17 نومبر کو ووٹنگ ہونی ہے۔ اس سے قبل ان دنوں دونوں اہم جماعتوں کی جانب سے انتخابی مہم زوروں پر ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔