اومیکرون کا خوف! دہلی کے بعد یو پی میں بھی کرسمس اور نئے سال کے جشن پر سختی

یوپی کی سرحدوں پر سیکورٹی اور احتیاط کے دائرے کو بڑھاتے ہوئے ریاست میں آنے والے ہر مسافر کی جانچ پر زور دیا جا رہا ہے، ریاستی باشندوں کو نئے وائرس کے قہر سے بچانے کے لیے ٹیکہ کاری بھی تیز ہو رہی ہے۔

کورونا جانچ کے لیے سیمپل
کورونا جانچ کے لیے سیمپل
user

قومی آوازبیورو

ہندوستان میں کورونا وائرس کے بڑھ رہے پھیلاؤ کو دیکھتے ہوئے دہلی کے بعد اتر پردیش میں بھی کرسمس اور نئے سال کے جشن پر کئی طرح کی پابندیاں لگا دی گئی ہیں۔ اتر پردیش میں نئے ویریئنٹ اومیکرون پر کنٹرول رکھنے کے لیے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے بیداری اور احتیاط کی ہدایت دے دی ہے۔ اتنا ہی نہیں، کرسمس اور نئے سال کی بھیڑ کو بھی کنٹرول میں رکھنے کا فیصلہ صادر کر دیا گیا ہے۔ کرسمس اور نئے سال کے جشن میں منعقد ہونے والی پارٹیوں میں کووڈ پروٹوکول، سوشل ڈسٹنسنگ اور ماسک پہننے کو لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ کورونا کے ڈیلٹا اور اومیکرون ویریئنٹ کو دھیان میں رکھتے ہوئے ریاست کے سبھی ضلع مجسٹریٹ کو الرٹ جاری کیا جا چکا ہے۔

یو پی کی سرحدوں پر سیکورٹی اور احتیاط کے دائرے کو بڑھاتے ہوئے ریاست میں آنے والے ہر مسافر کی جانچ پر زور دیا جا رہا ہے۔ علاوہ ازیں ریاستی باشندوں کو نئے وائرس کے قہر سے بچانے کے لیے تیزی سے ٹیکہ کاری ہو رہی ہے۔ ایسے میں ریاست میں طبی ماہرین کی ٹیم کے مشوروں کو دھیان میں رکھتے ہوئے سرکاری اور غیر سرکاری اسپتالوں میں نئی گائیڈلائن کے تحت سبھی انتظامات کو پختہ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔


ماہرین کے مطابق کورونا انفیکشن کے نئے ویریئنٹ کے خلاف ٹیکہ کاری ایک اہم اسلحہ ہے۔ ایسے میں ریاستی حکومت عوام کو جلد سے جلد ٹیکے کا ڈھال دینے کے لیے پرعزم ہے۔ اس کے لیے یو پی میں ٹیکہ کاری کی رفتار کو بڑھانے پر حکومت زور دے رہی ہے۔ ریاستی حکومت کی کوششوں کے نتائج بھی دیکھنے کو مل رہے ہیں۔

دوسری ریاستوں کے مقابلے میں اب تک 19 کروڑ سے زیادہ ٹیکہ کاری کر یو پی سب سے زیادہ ٹیکہ کاری والی ریاستوں میں پہلے مقام پر ہے۔ یو پی میں 19 کروڑ سے زیادہ لوگوں کی ٹیکہ کاری ہو چکی ہے، جب کہ تلنگانہ میں 4 کروڑ سے زائد، راجستھان میں 7 کروڑ سے زائد، مہاراشٹر میں 12 کروڑ سے زائد، آسام میں 3 کروڑ سے زائد اور دہلی میں 2 کروڑ سے زائد ٹیکہ کاری ہوئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔