’آر ایس ایس کی سرگرمیوں میں شامل سرکاری ملازمین پر کارروائی ہو‘، پریانک کھڑگے نے وزیر اعلیٰ کو لکھا خط

کرناٹک کے وزیر پریانک کھڑگے نے آج وزیر اعلیٰ سدارمیا کو ایک خط لکھا ہے، جس میں آر ایس ایس کی تقاریب میں شرکت کرنے والے افسران کے خلاف کارروائی کرنے کی گزارش کی گئی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>پریانک کھڑگے، تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

کرناٹک میں آر ایس ایس کی سرگرمیوں پر پابندی لگانے کا مطالبہ زور پکڑتا جا رہا ہے۔ ملکی سطح پر اس مطالبہ کے خلاف بھی آوازیں اٹھ رہی ہیں۔ سدارمیا حکومت نے سرکاری اور سرکاری امداد یافتہ اسکولوں، عوامی مقامات اور ریاستی حکومت کی دیگر زمینوں پر آر ایس ایس کی شاخائیں منعقد نہ کرنے کی ہدایت جاری کر رکھی ہے۔ وزیر اعلیٰ سدارمیا نے یہ ہدایت کابینہ وزیر پریانک کھڑگے کی گزارش کے بعد جاری کی۔ اب پریانک کھڑگے نے وزیر اعلیٰ کے سامنے مزید ایک گزارش رکھ دی ہے۔ انھوں نے آر ایس ایس کی سرگرمیوں میں شامل ہونے والے سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

کرناٹک کے وزیر پریانک کھڑگے نے آج (16 اکتوبر) وزیر اعلیٰ سدارمیا کو ایک خط لکھا ہے، جس میں آر ایس ایس کی تقاریب میں شرکت کرنے والے افسران کے خلاف کارروائی کرنے کی گزارش کی گئی ہے۔ انھوں نے کرناٹک سول سروس (سلوک) ایکٹ، 2021 کے رول (1)5 کا حوالہ دیتے ہوئے یہ مطالبہ کیا۔ یہ اصول سرکاری ملازمین کو کسی بھی سیاسی پارٹی کا حصہ بننے اور سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی اجازت نہیں دیتا ہے۔


پریانک کھڑگے نے الزام عائد کیا کہ سرکاری افسران نے آر ایس ایس کی سرگرمیوں میں حصہ لے کر ضابطے کی خلاف ورزی کی ہے۔ انھوں نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ ’’کرناٹک ریاست میں سرکاری ملازمین کےل یے کرناٹک سول سروس (سلوک) ایکٹ 2021 کے رول (1)5 کے مطابق، اصول پہلے سے ہی نافذ ہے۔ کوئی بھی سرکاری ملازم کسی بھی سیاسی پارٹی یا سیاست سے جڑے کسی بھی ادارہ کا رکن یا اس سے منسلک نہیں ہوگا، یا کسی بھی سیاسی تحریک یا سرگرمی میں حصہ نہیں لے گا، نہ ہی اس سے حمایت طلب کیا جائے گا اور نہ ہی اسے کوئی مدد فراہم کرے گا۔ یہ دیکھا گیا ہے کہ حال کے دنوں میں واضح ہدایات کے باوجود سرکاری افسران اور ملازمین آر ایس ایس اور دیگر تنظیموں کے ذریعہ منعقد تقاریب اور سرگرمیوں میں حصہ لے رہے ہیں۔‘‘

پریانک نے وزیر اعلیٰ سدارمیا سے ایک حکم جاری کرنے کی گزارش کی، جس میں تنبیہ دی گئی ہو کہ ان اصولوں کی خلاف ورزی کرنے والے افسران کے خلاف ڈسپلنری کارروائی کی جائے گی۔ خط میں انھوں نے لکھا ہے کہ ’’ریاست کے سرکاری افسران اور ملازمین کو آر ایس ایس اور دیگر تنظیموں کے ذریعہ منعقد تقاریب اور سرگرمیوں میں حصہ لینے سے سختی سے روکنے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف ڈسپلنری کارروائی کرنے کی ہدایت دینے والا ایک حکم نامہ جاری کرنے کی گزارش کی گئی ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔