اقتصادی سروے پیش، 24-2023 میں جی ڈی پی 6 سے 6.8 فیصد کے درمیان رہے گی!

وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے آج ملک کی پارلیمنٹ کے سامنے مالی سال 23-2022 کا اقتصادی سروے پیش کیا۔

<div class="paragraphs"><p>نرملا سیتا رمن، تصویر بشکریہ سنسد ٹی وی</p></div>

نرملا سیتا رمن، تصویر بشکریہ سنسد ٹی وی

user

قومی آوازبیورو

مرکزی بجٹ 24-2023 سے ایک دن قبل، وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے آج اقتصادی سروے 23-2022 یعنی ہندوستانی معیشت کا رپورٹ کارڈ پارلیمنٹ میں پیش کیا۔ اقتصادی سروے 23-2022 کے مطابق اگلے مالی سال کے لئے ہندوستان کی حقیقی جی ڈی پی کی شرح نمو 6 سے 6.8 فیصد ہے۔

اقتصادی سروے میں یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ سال 23-2022 میں اقتصادی ترقی کی شرح 7 فیصد رہنے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ پچھلے سال، جب 22-2021 کے لیے اقتصادی سروے کی رپورٹ پیش کی گئی تھی، تو 23-2022 میں ہندوستانی معیشت کے 8 سے 8.5 فیصد کی شرح سے ترقی کا تخمینہ لگایا گیا تھا۔ یوکرین اور روس کے درمیان جنگ اور عالمی اقتصادی بحران کی وجہ سے اقتصادی ترقی کی شرح گزشتہ سال ظاہر کیے گئے اندازوں سے کم ہو سکتی ہے۔ دوسری جانب اقتصادی سروے 2023 پر چیف اکنامک ایڈوائزر ڈاکٹر وی اننت ناگیشورن نے کہا کہ ’’آئی ایم ایف نے رواں مالی سال کے لیے ہندوستان کی جی ڈی پی کی شرح نمو 6.8 فیصد رہنے کا اندازہ لگایا ہے۔ آئی ایم ایف نے اگلے مالی سال میں ہندوستان کی جی ڈی پی کی شرح نمو 6.1 فیصد اور 25-2024 میں 6.8 فیصد رہنے کا اندازہ لگایا ہے۔‘‘


اقتصادی سروے میں بتایا گیا ہے کہ کورونا بحران کے دوران ہونے والے نقصان کی تلافی کی گئی ہے اور کورونا کی وجہ سے زراعت پر کم سے کم اثر دیکھا گیا ہے۔ مہنگائی کی بلند شرح سے نجی سرمایہ کاری متاثر ہوئی ہے۔ تاہم دو سال کورونا کی وجہ سے مشکل تھے اور کورونا کے ساتھ مہنگائی نے پالیسیوں کو متاثر کیا ہے۔ سپلائی چین نے مہنگائی کے بحران میں اضافہ کیا اور حکومت نے انفراسٹرکچر پر اخراجات میں اضافہ کر دیا۔ کورونا کا سب سے زیادہ اثر سروس سیکٹر پر دیکھا گیا ہے۔

اقتصادی سروے میں کہا گیا ہے کہ ایک بار جب روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ، وبائی امراض اور اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ کے جھٹکے سے نجات مل جائے گی تو پھر ہندوستانی معیشت تیز رفتاری سے ترقی کرے گی۔ سروے کے مطابق ہندوستانی معیشت کا آؤٹ لک کورونا سے پہلے بہتر ہے اور آنے والے سالوں میں معیشت اپنی پوری صلاحیت کے ساتھ ترقی کرے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */