'عآپ‘ دفتر کے باہر کثیر تعداد میں سیکورٹی فورسز تعینات، عام آدمی پارٹی نے پوچھا- بی جے پی کو کس بات کا خوف؟

عام آدمی پارٹی نے کہا کہ 'کل ایک فرضی معاملے میں منیش سیسودیا کو گرفتار کیا آج پی ایم مودی نے عآپ دفتر کے باہر کثیر تعداد میں سیکورٹی فورسز کو تعینات کیا ہے، بی جے پی کو کس بات کا ڈر ہے؟

<div class="paragraphs"><p>عام آدمی پارٹی کے باہر تعینات سیکورٹی فورس، تصویر&nbsp;<a href="https://twitter.com/AamAadmiParty">@AamAadmiParty</a></p></div>

عام آدمی پارٹی کے باہر تعینات سیکورٹی فورس، تصویر@AamAadmiParty

user

قومی آوازبیورو

مبینہ ایکسائز گھوٹالے معاملے میں دہلی کے نائب وزیراعلیٰ منیش سیسودیا کی گرفتاری پر سیاست گرم ہے۔ عام آدمی پارٹی منیش سیسودیا کی گرفتاری پر بی جے پی پر سخت حملہ کر رہی ہے۔ عآپ نے بی جے پی سے پوچھا ہے کہ انہیں کس بات کا ڈر لگ رہا ہے؟ عآپ نے ایک ٹوئٹ میں الزام لگایا کہ "'کل ایک فرضی معاملے میں منیش سیسودیا کو گرفتار کیا آج پی ایم مودی نے عآپ دفتر کے باہر کثیر تعداد میں سیکورٹی فورسز کو تعینات کیا ہے، بی جے پی کو کس بات کا ڈر ہے؟، عآپ کے ہاتھوں اپنے انجام کا؟

وہیں منیش سیسودیا کی گرفتاری سے ناراض ام آدمی پارٹی کے کارکنان آج پورے ملک میں احتجاج کر رہے ہیں۔ صورتحال کے پیش نظر دہلی پولیس نے دارالحکومت میں الرٹ جاری کیا ہے۔ دہلی کے خصوصی پولیس کمشنر نے اتوار کی رات سیکورٹی انتظامات کی کمان سنبھال لی ہے۔ پولیس حکام سمیت پولیس اسٹیشنوں کو چوکس رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔


غور طلب بات یہ ہے کہ اتوار کے روز منیش سسودیا سے تقریباً 9 گھنٹے پوچھ گچھ کی گئی۔ جس کے بعد منیش سیسودیا کو گرفتار کیا گیا تھا۔ اس گرفتاری کے بعد عام آدمی پارٹی نے ٹوئٹ کیا اور لکھا، "یہ جمہوریت کے لئے ایک سیاہ دن ہے۔" دہلی کے سی ایم اروند کیجریوال نے ٹوئٹ کیا اور کہا کہ "منیش بے قصور ہے۔ اس کی گرفتاری گندی سیاست ہے۔ منیش کی گرفتاری کی وجہ سے لوگوں میں بہت غصہ ہے۔ لوگ دیکھ رہے ہیں۔ اس سے ہمارے حوصلہ بڑھ جائیں گے۔ ہماری جدوجہد میں اضافہ ہوگا"۔

وہیں دوسری طرف دہلی پولیس نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر عام آدمی پارٹی کے 36 رہنماؤں کو حراست میں لیا ہے۔ ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے بتایا کہ انہیں گرفتار کرلیا گیا ہے۔ لیکن سنجے سنگھ کے دعوے پر دہلی پولیس نے بتایا کہ کسی کو بھی گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */