ہریانہ کی شکست سے عام آدمی پارٹی مایوس،کیا کیجریوال کا جادو ختم؟

ہریانہ کے آنجہانی وزیر اعلیٰ بھجن لال کے پوتے بھاویہ بشنوئی نے آدم پور اسمبلی کے ضمنی انتخاب میں تین بار کانگریس کے رکن اسمبلی رہے جئے پرکاش کو شکست دے کر آدم پور کے خاندانی گڑھ کو برقرار رکھا ہے۔

وزیر اعلیٰ دہلی اروند کیجریوال / ویڈیو گریب
وزیر اعلیٰ دہلی اروند کیجریوال / ویڈیو گریب
user

قومی آوازبیورو

ہریانہ کی آدم پور اسمبلی سیٹ کے ضمنی انتخاب میں اروند کیجریوال کی پارٹی کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ بی جے پی نے مسلسل تیسری بار آدم پور سیٹ جیتی ہے۔ تاہم چند روز قبل ہی یہ بات بالکل واضح ہو گئی تھی کہ ضمنی انتخاب میں کہیں بھی عام آدمی پارٹی کا کوئی امیدوار نہیں ہے۔ عام آدمی پارٹی کے لیے یہ ایک جھٹکا ہے کہ سابق وزیر اعلی او پی چوٹالہ کی پارٹی کے امیدوار سے بھی کم ووٹ ملے ہیں۔

بی جے پی کے بھاویہ بشنوئی نے 67,492 (51.32 فیصد) ووٹ حاصل کرکے ضمنی انتخاب جیت لیا، جبکہ ان کے قریبی حریف، کانگریس کے جئے پرکاش کو 51,752 (39.35 فیصد) ووٹ ملے۔ آئی این ایل ڈی کے کدر رام نمبردار کو 5,248 (3.99 فیصد) ووٹ ملے، جب کہ عام آدمی پارٹی کے ستیندر سنگھ کو صرف 3,420 (2.6 فیصد) ووٹ ملے۔


واضح رہے کہ حال ہی میں عام آدمی پارٹی نے ہریانہ کی پڑوسی ریاست پنجاب میں بھاری اکثریت سے حکومت بنائی تھی اور اس نقطہ نظر سے بھی یہ الیکشن عام آدمی پارٹی کے لیے بہت اہم سمجھا جا رہا تھا۔ پنجاب کے نتائج سے پرجوش پارٹی نے ہریانہ میں بھی بلدیاتی انتخابات میں حصہ لیا۔ اگرچہ نتائج حوصلہ افزا نہیں تھے لیکن پارٹی ایک چھوٹی میونسپلٹی میں اہم عہدہ جیتنے میں کامیاب رہی۔ کانگریس اس وقت اہم اپوزیشن کے ساتھ میدان میں نہیں تھی، کیونکہ اس کے حامی کانگریس کے ٹکٹ پر الیکشن نہیں لڑتے ہیں۔ عام آدمی پارٹی کو 10 فیصد سے کچھ زیادہ ووٹ ملے۔

اگرچہ عام آدمی پارٹی کو آدم پور کے ضمنی انتخاب سے بہت امیدیں تھیں، شاید اسی لیے اروند کیجریوال اور پنجاب کے سی ایم وزیراعلی بھگونت مان نے ضمنی انتخاب کے انتخابی شیڈول کے اعلان سے قبل، ستمبر میں آدم پور میں ایک ریلی سے خطاب کیا تھا۔ انہوں نے اس وقت حلقے میں روڈ شو بھی کیا تھا۔ اس وقت کیجریوال نے آدم پور ضمنی انتخاب کو ہریانہ میں 2024 کے اسمبلی انتخابات کا "ٹریلر" قرار دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا، "دو سال بعد ہریانہ میں (اسمبلی) الیکشن ہوں گے، اپنے لال (بیٹے) کو ایک موقع دو... کیجریوال، اگر میں نے ہریانہ نہیں بدلا تو مجھے ہریانہ سے نکال دو، میں واپس نہیں آؤں گا۔ دوبارہ ہریانہ۔"


اپنی انتخابی ریلی کے دوران کیجریوال نے یہ بھی بتایا تھا کہ انہوں نے اپنے اسکول اور کالج کے دنوں میں پڑوس کے حصار میں کیسے تعلیم حاصل کی تھی۔ اروند کیجریوال کا آبائی قصبہ سیوانی (بھیوانی) آدم پور حلقہ سے محض چند کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ یہ ثابت ہو گیا ہے کہ کیجریوال کا جادو ختم ہوتا جا رہا ہے اور اس کا واضح ثبوت گجرات اور ہماچل اسمبلی انتخابات سے بھی اسی طرح ملے گا، جیسے اتراکھنڈ اور اتر پردیش سے ملا تھا۔ عام آدمی پارٹی کی مقامی قیادت کی تمام تر کوششوں کے باوجود پارٹی آدم پور کے ووٹروں کو اپنی طرف متوجہ نہیں کر سکی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔