دہلی میں یمنا ندی میں تاریخی اُپھان! 207.55 میٹر تک پہنچی آبی سطح، کیجریوال کا ہنگامی اجلاس طلب

دہلی میں یمنا کے پانی کی سطح بدھ کو 207.55 میٹر تک پہنچ گئی اور آج تک کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے۔ اس سے پہلے سال 1978 میں یمنا کے پانی کی سطح 207.49 میٹر تک پہنچ گئی تھی۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی میں یمنا کا اپھان / آئی اے این ایس</p></div>

دہلی میں یمنا کا اپھان / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: شمالی ہندوستان کی پہاڑی ریاستوں میں پچھلے کچھ دنوں سے مسلسل بارش کی وجہ سے دریاؤں کے پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ میں دریاؤں کے پانی کی سطح میں اضافے کا اثر اب دہلی میں بھی نظر آ رہا ہے۔ دہلی میں یمنا کے پانی کی سطح بدھ کو 207.55 میٹر تک پہنچ گئی ہے، جس نے آج تک کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے ہیں۔ اس سے پہلے سال 1978 میں یمنا کے پانی کی سطح 207.49 میٹر تک پہنچ گئی تھی۔ یمنا کے پانی کی بڑھتی ہوئی سطح کو دیکھتے ہوئے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔

قبل ازیں، یمنا کے پانی کے ریکارڈ سطح تک پہنچ جانے اور اسے عبور کر لینے کے خدشہ کے درمیان دہلی انتظامیہ نے یمنا سے متصل نشیبی علاقوں میں رہنے والے لوگوں سے کہا تھا کہ وہ اپنے گھر چھوڑ کر محفوظ مقامات پر چلے جائیں۔ یمنا میں پانی کی سطح بڑھنے کے بعد آس پاس کے علاقے زیرآب آگئے ہیں اور کچھ علاقے تو ایسے بھی ہیں جہاں گھروں میں کئی فٹ پانی بھرا ہوا ہے۔


دریں اثنا، محکمہ موسمیات نے پہاڑی ریاستوں میں آئندہ چند دنوں تک اسی طرح کی بارش جاری رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔ ایسے میں دہلی میں یمنا کے پانی کی سطح اگلے کچھ دنوں میں مزید اوپر جا سکتی ہے۔ وہیں، دہلی حکومت نے محکمہ موسمیات کی طرف سے پہاڑی ریاستوں کے لیے جاری کردہ وارننگ اور یمنا کے پانی کی سطح میں اضافہ کے پیش نظر ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ دہلی میں کچھ دن پہلے ہونے والی موسلادھار بارش کے بعد بھی یمنا کے پانی کی سطح میں اضافہ ہوا تھا۔ اس بارش کے بعد دہلی کے کئی علاقوں میں کئی فٹ تک پانی بھر گیا تھا۔ کیجریوال نے تمام وزرا، عہدیداروں اور میئر کے ساتھ ایک اجلاس کے بعد کہا تھا کہ ’’دہلی میں 40 سال بعد اتنی بارش ہوئی ہے۔ دہلی کا نظام اتنی بارش کو برداشت کرنے کے لیے نہیں بنایا گیا ہے۔ پھر بھی ہم حالات پر قابو پانے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔ اس وقت تمام جماعتوں کو عوام کی مدد کے لیے آگے آنا چاہیے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔