ایس آئی آر کے دوسرے مرحلے کے تحت 12ریاستوں میں 99.16 فیصد فارم تقسیم

لکشدیپ 99.33 فیصد کے ساتھ ڈیجیٹلائزیشن کے معاملے میں سب سے آگے ہے، اس کے بعد گوا 82.68 فیصد کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے جبکہ اتر پردیش میں سب سے سست ای ایف ڈیجیٹائزیشن 34.03 فیصد درج کیا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

بہار کے بعد اب ملک کی 12 ریاستوں میں ووٹر لسٹ کی جامع خصوصی نظر ثانی(ایس آئی آر) کا سلسلہ جاری ہے۔ الیکشن کمیشن کی ٹیم ووٹروں کو گھر گھر جاکر فارم تقسیم کر رہی ہے۔ اس دوران الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) نے ایس آئی آر کے دوسرے مرحلے میں اہم پیش رفت کی اطلاع دی۔ الیکشن کمیشن نے بتایا کہ 12 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 99.16 فیصد فارم تقسیم کیے جا چکے ہیں۔ 4 نومبر سے 4 دسمبر تک جاری رہنے والے ووٹرشماری کے مرحلے کے دوران اہل 50.97 کروڑ ووٹروں میں سے 50.94 کروڑ فارم تقسیم کیے گئے ہیں۔

اس کے علاوہ ایف ایف ایس(گنتی فارم) کا ڈیجیٹائزیشن بھی تیزی سے ہورہا ہے۔ اب تک 28.71 کروڑ فارموں کو ڈیجیٹلائز کیا جا چکا ہے، جس سے کل ڈیجیٹائزیشن کی شرح 56.34 فیصد ہو گئی ہے۔ گوا اور لکشدیپ میں ای ایف کی مکمل 100 فیصد تقسیم ریکارڈ کی گئی ہے۔ اس کے بعد 99.98 فیصد کے ساتھ انڈمان اور نکوبار، 99.85 فیصد کے ساتھ مدھیہ پردیش، 99.85 فیصد کے ساتھ مغربی بنگال اور گجرات میں 99.73 فیصد تقسیم ہوا ہے۔


اتر پردیش، ووٹر ٹرن آؤٹ کے لحاظ سے سب سے بڑی ریاست ہے یہاں 153.8 کروڑ سے زیادہ ووٹرز کے ساتھ 99.64 فیصد ای ایف تقسیم کئے گئے۔ جبکہ کیرالہ (97.53 فیصد)، تمل ناڈو (96.65 فیصد) اور پڈوچیری (95.94 فیصد) دیگر نمایاں  کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی ریاستوں میں شامل ہیں۔ اسی طرح مغربی بنگال میں 7.64 کروڑ ووٹروں کو یا 99.77 فیصد ای ایف تقسیم کئے جاچکے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ریاست میں 70.4 فیصد ای ایف کا ڈیجیٹائزیشن کیا جاچکا ہے۔

لکشدیپ 99.33 فیصد کے ساتھ ڈیجیٹلائزیشن کے معاملے میں سب سے آگے ہے، اس کے بعد گوا 82.68 فیصد کے ساتھ دوسرے اور راجستھان 78.39 فیصد کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ اتر پردیش میں سب سے سست ای ایف ڈیجیٹائزیشن 34.03 فیصد درج کیا گیا ہے اس کے بعد کیرالہ (35.90 فیصد) کا نمبرہے۔


اس موقع پر الیکشن کمیشن نے کہا کہ تسلیم شدہ سیاسی جماعتوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ تصدیق اور ڈیجیٹائزیشن کو تیز کرنے کے لیے بوتھ لیول کے مزید ایجنٹوں کا تقرر کریں۔ الیکشن کمیشن نے ایک بیان میں کہا کہ راجستھان کے اعداد و شمار میں انتا اسمبلی حلقہ شامل نہیں ہے، جہاں ضمنی انتخاب کی وجہ سے نظرثانی ملتوی کر دی گئی تھی۔ اس سلسلے میں کہا گیا ہے کہ انتخابی نظرثانی کا عمل 4 دسمبر کی آخری تاریخ کی طرف بڑھنے کے ساتھ ہی الیکشن کمیشن مقررہ بلیٹن جاری کرتا رہے گا ۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔