’ایس آئی آر کی وجہ سے تارکین وطن کے ووٹ کٹنے کا خطرہ، تمل ناڈو کانگریس کے رہنما بینیٹ انٹونی کا بیان
انہوں نے کہا کہ جب بی ایل او اور اہلکار گھر گھر تصدیق کے لیے پہنچیں گے تو لوگوں کی ایک بڑی تعداد اپنے گھروں میں موجود نہیں ہوگی کیونکہ وہ کام کے لیے باہر ہیں اور کئی مہینوں بعد واپس آئیں گے

تمل ناڈو کانگریس کے رہنما بینیٹ انٹونی راجو نے ایس آئی آرکے عمل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے لوگوں پر یقینی طور سے اثر پڑے گا کیونکہ تمل ناڈو کے بہت سے لوگ روزگار کے لیے دوسری ریاستوں میں گئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب بی ایل او اور اہلکار گھر گھر تصدیق کے لیے پہنچیں گے تو لوگوں کی ایک بڑی تعداد اپنے گھروں میں موجود نہیں ہوگی کیونکہ وہ کام کے لیے باہر ہیں اور کئی مہینوں بعد واپس آئیں گے۔
ایسی صورت حال میں ان سے کہا جائے گا کہ ایس آئی آر کے دوران گھر پر ان کی غیر موجودگی کی وجہ سے ان کا عمل مکمل نہیں ہو سکا ہے جس کی وجہ انہیں ووٹ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ بینیٹ انٹونی راجو نے کہا کہ یہ انتہائی بدقسمتی ہے۔
’اے بی پی نیٹ ورک کے’ ساؤتھرن رائزنگ سمٹ 2025 ‘ میں بولتے ہوئے کانگریس لیڈر نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس 2010 کی سی اے جی آڈٹ رپورٹ ہے جو ظاہر کرتی ہے کہ الیکشن ڈپارٹمنٹ کے پاس 73 لاکھ اہل ووٹروں کا کوئی بیک اپ نہیں تھا۔ یہ نام فوٹو نہیں ہونے کی وجہ سے ووٹر لسٹ سے ہٹا دیئے گئے۔ ہٹانے کی واضح وجہ درج نہیں کی گئی۔
بحث کے دوران ایس آئی آر کے معاملے پر بات کرتے ہوئے ڈی ایم کے کے سیلم دھرنیدھر نے کہا کہ اگر جمہوریت میں ایسا شخص ہوجو ووٹ دینے کا اہل ہوتے ہوئے بھی ووٹ نہ دے پائے تو یہ پورے جمہوری نظام کو کمزور کر دیتا ہے۔ بحث میں شامل ثقافتی تحفظ کے ماہر چندر چیتنیا نے کہا کہ تاریخ کو دستاویزی شکل دینے میں سب سے بڑی ذمہ داری سچ کو محفوظ رکھنا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ جب تاریخ کو درج کرنے کی بات آتی ہے تو اس بات کو یقینی بنانے کے لیے دوہرا خیال رکھنا ضروری ہے کہ جو کچھ لکھا، مرتب اور محفوظ کیا جا رہا ہے وہ حقیقتاً درست اور مستند ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔