ہندوستانی بحریہ کی 8 آبدوزوں نے بحر عرب میں ایک ساتھ کیا طاقت کا مظاہرہ

ہندوستانی بحریہ کے افسران کے مطابق ملک کے مغربی ساحل سے دور بحیرۂ عرب میں حال ہی میں ختم ہونے والی مشق میں بحریہ کی 8 آبدوزوں نے ایک ساتھ حصہ لیا اور اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا۔

<div class="paragraphs"><p>ہندوستانی بحریہ کی آبدوزوں کے طاقت کے مظاہرے / تصویر:&nbsp;@IN_WNC</p></div>

ہندوستانی بحریہ کی آبدوزوں کے طاقت کے مظاہرے / تصویر:@IN_WNC

user

قومی آوازبیورو

دنیا کے بیشتر ممالک اپنی فوجی طاقتوں کے مظاہرے کرتے رہتے ہیں جن میں اسلحوں کی نمائش سے لے کر مشترکہ فوجی مشق تک شامل ہوتی ہیں۔ اسی ضمن میں ہندوستانی بحریہ نے بھی اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا ہے اور اس کی 8 آبدوزوں نے ایک ساتھ فوجی مشق میں حصہ لیا ہے۔ حکام نے بتایا کہ مغربی ساحل سے دور بحیرۂ عرب میں حال ہی میں ختم ہونے والی مشق میں آٹھ آبدوزوں نے ایک ساتھ حصہ لیا اور اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا۔

ویسٹرن نیول کمانڈ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اس کی اطلاع دیتے ہوئے کہا ہے کہ وائس ایڈمرل سنجے جے سنگھ نے مشق کے انعقاد کا جائزہ لیا۔ انہوں نے اس گروپ کی پیشہ ورانہ مہارت اور بہترین طرزعمل کی تعریف کی۔ ویسٹرن نیول کمانڈ نے اپنے پوسٹ میں کہا کہ مظاہرے کے ایک حصے کے طور پر وائس ایڈمرل نے آبدوز کے نچلے حصے کو بھی دیکھا اور آبدوزوں کی روایت کے مطابق سمندر کے پانی کا ذائقہ بھی چکھا۔


بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ہری کمار نے خلیج عدن، بحیرۂ عرب اور بحیرۂ احمر میں ڈرون مخالف، میزائل شکن اور بحری قزاقی کے حملوں کے خلاف بحری آپریشن کے 100 دن مکمل ہونے پر میڈیا سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی بحریہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے اپنی مثبت کارروائی جاری رکھے گی۔ بحریہ کے سربراہ نے کہا کہ بحری قزاقی خطے میں افراتفری سے فائدہ اٹھانے کے لیے ایک صنعت کے طور پر دوبارہ ابھری ہے۔ ہم اسے روکنے کے لیے کارروائی کریں گے۔

ایڈمرل ہری کمار نے مزید کہا کہ آپریشن سنکلپ نے مختصر اور فوری کارروائیوں کا تصور توڑا ہے اور سمندروں میں سلامتی اور استحکام کو یقینی بنانے کے لیے مسلسل آپریشنز کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آپریشنز کی رفتار کافی تیز ہے اور ہمارے پاس سمندر کے مختلف حصوں میں 11 آبدوز اور 30 ​​جنگی جہاز موجود ہیں جو تمام علاقوں میں اپنی دلچسپی کو یقینی بناتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔