یوگی حکومت کو 63 فیصد لوگ مانتے ہیں نسل پرست، سروے میں انکشاف

عام آدمی پارٹی کے ذریعہ کرائے گئے ایک سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ 63 فیصد افراد یوگی حکومت کو نسل پرست مانتے ہیں جب کہ 28 فیصد افراد کا کہنا ہے کہ ایسا نہیں ہے۔ 9 فیصد لوگوں نے کوئی رائے نہیں دی۔

وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ 
وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ
user

تنویر

عام آدمی پارٹی (عآپ) کے اتر پردیش انچارج سنجے سنگھ نے آج پریس کانفرنس کے دوران یوگی حکومت پر ایک بار پھر زبردست حملہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ "اتر پردیش میں برہمنوں کا قتل جرم نہیں ہے، دلتوں کا قتل یا ان پر مظالم کرنا جرم نہیں ہے، بلکہ یوگی حکومت نسل پرست ہے یا نہیں اس پر اعداد و شمار اکٹھا کرنا اور لوگوں کی رائے جاننا ایک جرم ہے۔"

راجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ نے یوگی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ایک سروے کے اعداد و شمار میڈیا کے سامنے رکھے۔ دراصل انھوں نے یہ جاننے کے لیے ایک سروے کرایا ہے کہ اتر پردیش کی یوگی حکومت نسل پرست ہے یا نہیں ہے۔ سنجے سنگھ نے کہا کہ عوام کی رائے جاننے سے پہلے، یعنی ریزلٹ سامنے آنے سے پہلے ہی حکومت نے میرے خلاف مقدمہ کر دیا۔ انھوں نے کہا کہ "یو پی میں یوگی راج میں دلتوں پر، برہمنوں پر لگاتار ظلم اور ناانصافی ہو رہی ہے، یہ بات صرف میں یا عآپ نہیں کہہ رہی ہے، آپ کے خود کے رکن اسمبلی دیومنی دویدی جی نے الزام عائد کیا ہے کہ یو پی میں برہمنوں کے ساتھ ظلم اور ناانصافی ہو رہی ہے۔"


سنجے سنگھ نے کہا کہ میرے پاس آ کر کئی لوگ کہتے تھے کہ وزیر اعلیٰ یوگی جی صرف ٹھاکروں کے لیے کام کرتے ہیں۔ دوسری ذاتوں کے ساتھ ناانصافی ہوتی ہے، دوسری ذات کے لوگوں کو نظرانداز کیا جاتا ہے۔ میں نے یہ بات عوام کے درمیان کہی تو یوگی جی نے میرے اوپر 9 ایف آئی آر درج کر دی اور آج ایک اور ایف آئی آر ہو گئی۔ پھر میں نے سوچا کہ میں ایک بار عوام سے پوچھتا ہوں اور دیکھتا ہوں کہ یو پی کی عوام کا یوگی حکومت کے تعلق سے کیا ماننا ہے۔ پھر میں نے ایک سروے کرایا۔ یہ سروے پچھلے دو دنوں سے چل رہا تھا۔ سروے میں لوگوں سے پوچھا گیا کہ کیا آپ متفق ہیں کہ یوگی حکومت ٹھاکروں کی حکومت ہے۔ اگر آپ متفق ہیں تو 1 دبائیے، نہیں تو 2 دبائیے۔

سنجے سنگھ آگے کہتے ہیں کہ "آپ لوگوں کو یہ جان کر تعجب ہوگا کہ گزشتہ دو دن کے اندر لاکھوں کال ہوئے ہیں اور 63 فیصد لوگوں نے کہا کہ اتر پردیش میں یوگی حکومت ٹھاکروں کے لیے کام کر رہی ہے، ایک ذات کی حکومت چل رہی ہے۔ 9 فیصد لوگوں نے جواب دینے سے منع کر دیا، اور 28 فیصد لوگوں نے کہا کہ یوگی حکومت ٹھاکروں کے لیے کام نہیں کر رہی ہے۔"


میڈیا سے مخاطب ہوتے ہوئے سنجے سنگھ نے کہا کہ اب آپ طے کیجیے۔ جب اتر پردیش کا بچہ بچہ کہہ رہا ہے کہ یوگی حکومت ٹھاکروں کے لیے کام کر رہی ہے، تو میرے اوپر ایف آئی آر کروانے سے کیا ریاستی عوام کی آواز بند کر دیں گے۔ جو میں کہہ رہا ہوں وہ صرف میں نہیں کہہ رہا بلکہ ریاستی عوام کہہ رہی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ یو پی میں ٹھاکروں کی حکومت چل رہی ہے، برہمنوں کے ساتھ ظلم اور ناانصافی ہو رہی ہے، یہ صرف میں ہی نہیں آپ کے رکن اسمبلی بھی کہہ رہے ہیں، متعدد اراکین اسمبلی کہہ رہے ہیں، آپ کس کس کو گرفتار کروائیں گے۔ آپ مجھے گرفتار کروا لیجیے، میں بیٹھا ہوں۔ آج آپ نے 10ویں ایف آئی آر کر دی ہے۔ آپ مجھے گرفتار کروا لیجیے۔ لیکن میں آپ کو بتا دوں کہ اتر پردیش کی عوا کی آواز میں ہمیشہ اٹھاتا رہوں گا۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔