کانگریس کو 1800 کروڑ روپے کا ٹیکس نوٹس! اجے ماکن کا بی جے پی پر حملہ

کانگریس پارٹی کو انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ نے ٹیکس میں گڑبڑی کے الزام میں 1800 کروڑ روپے کا نوٹس بھیجا ہے۔ پارٹی کے خزانچی اجے ماکن نے کہا ہے کہ محکمہ انکم ٹیکس متعصب رویہ اختیار کر رہا ہے

<div class="paragraphs"><p>کانگریس کی پریس کانفرنس / قومی آواز / وپن</p></div>

کانگریس کی پریس کانفرنس / قومی آواز / وپن

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: محکمہ انکم ٹیکس کی جانب سے انڈین نیشنل کانگریس کو ٹیکس میں مبینہ بے ضابطگیوں کے حوالہ سے 1800 کروڑ روپے کا نوٹس موصول ہوا ہے۔ مالی سال 2017-2018 کے لئے بھیجے گئے اس نوٹس پر کانگریس نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے بی جے پی نشانہ بنایا ہے۔

کانگریس کے خزانچی اجے ماکن نے جمعہ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ انکم ٹیکس نے نوٹس بھیج کر کانگریس کو 1823.08 کروڑ روپے کا جرمانہ ادا کرنے کو کہا ہے لیکن بی جے پی کے معاملہ پر محکمہ آنکھیں بند کر کے بیٹھا ہے۔ ہمارے حساب کے مطابق بی جے پی کو گزشتہ سات برسوں کے لیے کم از کم 4600 کروڑ روپے کا ٹیکس ادا کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ انکم ٹیکس کو صرف اور صرف کانگریس نظر آ رہی ہے اور پارٹی کا استحصال کیا جا رہا ہے۔


ماکن نے کہا کہ بی جے پی ’ٹیکس دہشت گردی‘ میں مصروف ہے اور کانگریس پر حملہ کر رہی ہے۔ اس کے دو پہلو ہیں، سب سے پہلے، برابری کا سلوک نہیں جا رپا ہے۔ کانگریس پر تیزی سے جرمانے لگائے جا رہے ہیں جبکہ محکمہ بی جے پی کے بارے میں خاموش ہے۔ دوسرا، بی جے پی نے اہم اپوزیشن کو کمزور کر دیا ہے۔

عوامی نمائندگی ایکٹ کے سیکشن 29سی کے تحت یہ بتایا گیا ہے کہ سیاسی جماعتوں کو حتمی انتخابی عطیات کیسے دیے جائیں۔ ہم نے گزشتہ سات سالوں کا تجزیہ کیا ہے، خاص طور پر 2017-2018 کا، جس سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ بی جے پی کو 42 کروڑ روپے کا چندہ ملا ہے لیکن عطیہ دینے والے کا کوئی اتہ پتہ نہیں ہے۔ اس سال ہی 14 لاکھ لوگوں پر 135 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا۔


انہوں نے کہا کہ عوامی نمائندگی ایکٹ کے تحت 20 ہزار روپے سے زائد جرمانہ ادا کرنے والوں کے بارے میں مکمل معلومات فراہم کی جائیں۔ ہم پر 14 لاکھ روپے کی ٹیکس کی خلاف ورزیوں پر 135 کروڑ روپے جرمانہ کیا گیا ہے۔ بی جے پی کو 42 کروڑ روپے دیے گئے لیکن اس کی کوئی تفصیلات نہیں ہیں۔

اجے ماکن نے پریس کانفرنس میں صحافیوں سے کہا کہ کیا آپ جانتے ہیں کہ 1800 کتنا ہوتا ہے؟ یہ 1800 روپے نہیں ہے، یہ 1800 کروڑ روپے ہے۔ گزشتہ 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے لیے ہماری پارٹی کا پورا خرچ 800 کروڑ روپے تھا، تو یہ رقم 1800 کروڑ اتنی ہوتی ہے!

ماکن نے کہا کہ جن پیرامیٹرز پر محکمہ انکم ٹیکس نے کانگریس پارٹی پر جرمانہ عائد کیا ہے۔ اگر بی جے پی کو انہی پیرامیٹرز پر جرمانہ عائد کیا جاتا ہے تو گزشتہ 7 سالوں کی بنیاد پر ان پر 4600 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا جانا چاہیے لیکن اس کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔

ماکن نے کہا، ’’ہم 3 مرتبہ سپریم کورٹ سے رجوع کر چکے ہیں۔ ہم بی جے پی سے 4600 کروڑ روپے کی وصولی کے لیے عدالت میں پی آئی ایل دائر کریں گے، جسے محکمہ انکم ٹیکس نظر انداز کر رہا ہے۔‘’

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔