آئی پی ایل میچ نمبر 24: دو کپتانوں کی جنگ میں کارتک نے ماری بازی، کولکاتا 2 رن سے فتحیاب

ایک بار پھر شاہ رخ خان کی ٹیم کولکاتا کے گیندبازوں نے آخر کے اوور میں بہترین کارکردگی پیش کی اور ہارے ہوئے میچ کا نقشہ پلٹتے ہوئے 2 رن سے ٹیم کو فتحیاب کیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

کولکاتا نائٹ رائیڈرس کے خلاف مقابلے میں شروع سے میچ پر اپنا دبدبہ قائم رکھنے والی کنگز الیون پنجاب کی ٹیم آخر کے تین اوور میں جس طرح سے میچ ہاری، یقیناً ان کا پورا خیمہ حیران ہوگا۔ کولکاتا نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے 165 رن کا ہدف پنجاب کے سامنے رکھا تھا اور پہلے وکٹ کی شراکت میں ہی 115 رن بن گئے تھے۔ میچ پر پنجاب کی گرفت پوری طرح مضبوط نظر آ رہی تھی، لیکن سنیل نرائن کے ذریعہ پھینکے گئے اٹھارہویں اور بیسویں اوور کے ساتھ ساتھ پرسدھ کرشنا کے انیسویں اوور نے سب کچھ پلٹ کر رکھ دیا۔ 20 اوور میں 5 وکٹ کے نقصان پر پنجاب 162 رن ہی بنا سکی اور ایک دلچسپ مقابلے میں شاہ رخ خان کی ٹیم کولکاتا 2 رن سے فتحیاب ہوئی۔

کولکاتا نائٹ رائیڈرس نے گزشتہ مقابلے کی طرح آج بھی ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کرنے کا فیصلہ کیا، لیکن یہ بہت اچھا ثابت نہیں ہوا کیونکہ پچھلے میچ میں بہترین نصف سنچری بنانے والے سلامی بلے باز راہل ترپاٹھی محض 4 رن بنا کر محمد سمیع کی گیند پر بولڈ ہو گئے، اور پھر نتیش رانا بھی محض 2 رن بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ ایا مورگن اچھی بلے بازی کر رہے تھے لیکن وہ 23 گیندوں پر 24 رن بنا کر اسپنر روی بشنوئی کا شکار ہو گئے۔ یہاں پر کولکاتا کے کپتان دنیش کارتک نے ٹورنامنٹ میں پہلی بار اپنی بلے بازی کا جوہر دکھاتے ہوئے زبردست کھیل کا مظاہرہ کیا۔ ایک طرف سلامی بلے باز شبمن گل سنبھل کر کھیل رہے تھے اور دوسری طرف کارتک نے رن ریٹ بڑھانے کا ذمہ سنبھالا۔


دنیش کارتک اور شبمن گل کی جوڑی 18ویں اوور میں ٹوٹی جب شبمن گل 47 گیندوں پر 57 رن بنا کر رن آؤٹ ہو گئے۔ اس کے بعد آندرے رسل بھی جلد ہی 5 رن بنا کر آؤٹ ہو گئے، لیکن دنیش کارتک رنوں کی رفتار بڑھاتے رہے۔ کولکاتا کے کپتان اننگ کی آخری گیند پر رَن آؤٹ ہوئے اور تب تک وہ محض 29 گیندوں پر 2 چھکّوں اور 8 چوکوں کی مدد سے 58 رن بنا چکے تھے۔ پیٹ کمنس 4 گیندوں پر 5 رن بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔ اس طرح 20 اوور میں کولکاتا نے 164 رن کا اسکور بنایا جو مقابلے کے لیے ٹھیک ٹھاک اسکور تھا۔

گیندبازی میں مجیب الرحمن کو چھوڑ کر کنگز الیون پنجاب کے بقیہ گیندبازوں نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ محمد سمیع، عرش دیپ سنگھ اور روی بشنوئی کو 1-1 وکٹ حاصل ہوئے اور کرس جورڈن و مجیب الرحمن کو کوئی وکٹ نہیں ملا۔ سبھی گیندبازوں نے 4-4 اوور کیے جس میں سمیع نے 30 رن، عرش دیپ نے 25 رن، جورڈن نے 37 رن، مجیب الرحمن نے 44 رن اور روی بشنوئی نے 25 رن دیے۔


165 رن کا ہدف حاصل کرنے کے لیے اترے سلامی بلے باز مینک اگروال اور کپتان کے ایل راہل نے پنجاب کو زبردست شروعات دی۔ دونوں بلے بازوں نے خراب گیندوں پر تیزی سے رن بنانے کا کوئی موقع نہیں گنوایا۔ اسپن گیندبازوں کو مینک اور راہل شروع میں کچھ سنبھل کر کھیلتے نظر آئے، لیکن تیز گیندبازوں پر بڑے شاٹ کھیلنے سے پرہیز نہیں کیا۔ نتیجہ یہ ہوا کہ جب مینک اگروال کی شکل میں پہلا وکٹ گرا تو ٹیم کا اسکور 14.2 اوور میں 115 رن تھا۔ دوسرا وکٹ نکولس پورن (10 گیندوں پر 16 رن) کی شکل میں گرا جنھیں اٹھارہویں اوور میں سنیل نرائن نے بولڈ کیا۔

یہاں میچ دلچسپ موڑ پر چلا گیا۔ چونکہ میدان میں پنجاب کے کپتان کے ایل راہل موجود تھے اس لیے پنجاب جیت کو لے کر پرامید تھی۔ لیکن انیسویں اوور میں پربھ سمرن سنگھ محض 7 رن بنا کر آؤٹ ہو گئے۔ پنجاب کو سب سے بڑا جھٹکا انیسویں اوور کی آخری گیند پر لگا جب پرسدھ کرشنا نے کپتان راہل کو بولڈ کر دیا۔ راہل نے 58 گیندوں پر 74 رنوں کی بہترین اننگ کھیلی۔ آخری اوور میں پنجاب کو جیت کے لیے 14 رن بنانے تھے لیکن سنیل نرائن نے انھیں کامیاب نہیں ہونے دیا۔ نرائن نے مندیپ سنگھ کو بغیر رن بنائے پویلین بھی بھیجا اور جب آخری گیند پر میچ ٹائی کرنے کے لیے 6 رن چاہیے تھے تو میکسویل صرف چوکا لگانے میں کامیاب ہوئے۔ میکسویل 5 گیندوں میں 10 رن بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔ 20 اوور میں پنجاب 5 وکٹ کے نقصان پر 162 رن ہی بنا سکی۔ گویا کہ کولکاتا کو 2 رنوں سے شاندار جیت حاصل ہوئی۔


پنجاب کی طرح کولکاتا کی گیندبازی بھی ٹھیک ٹھاک ہی رہی، بس فرق یہ رہا کہ کولکاتا کے گیندبازوں کو شروع میں وکٹ حاصل نہیں ہوئے۔ کملیش ناگر کوٹی کافی مہنگے ثابت ہوئے جنھوں نے 3 اوور میں 40 رن دیے اور کوئی وکٹ نہیں ملا۔ پرسدھ کرشنا سب سے کامیاب گیندباز ثابت ہوئے جنھوں نے 4 اوور میں 29 رن دے کر 3 وکٹ لیے۔ پیٹ کمنس نے 4 اوور میں 29 رن دیے جنھیں کوئی وکٹ نہیں ملا۔ نتیش رانا کو ایک اوور ملا جنھوں نے 7 رن دیے۔ سنیل نرائن نے 4 اوور میں کفایتی 28 رن دے کر 2 وکٹ حاصل کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔