الاسکا میٹنگ میں ٹرمپ پر حاوی رہے پوتن، روس کی 5 اہم شخصیات کی محنت رنگ لائی!

پریس کانفرنس کے دوران پوتن کافی پُراعتماد نظر آرہے تھے اور ان کی تیاری واضح طور پر نمایاں تھی۔ پوتن کے اس اعتماد کے پیچھے ان کی ٹیم کی وہ 5 اہم شخصیات ہیں جو اس میٹنگ میں پوری تیاری کے ساتھ پہنچے تھے۔

<div class="paragraphs"><p>ٹرمپ اور پوتن کی فائل تصویر</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادمیر پوتن کے درمیان الاسکا میں ملاقات سے دنیا کو کافی امیدیں وابستہ تھیں۔ لیکن کوئی ٹھوس معاہدہ نہ ہونے کے سبب ایک طرف اس ملاقات کو فلاپ بتایا جا رہا ہے، تو دوسری جانب اس ملاقات کو ٹرمپ نے پوری طرح کامیاب قرار دیا ہے۔ ٹرمپ نے’فاکس نیوز‘ کو دیے گئے انٹرویو میں میٹنگ کو 10 میں سے 10 نمبر دیا ہے۔ بند کمرہ کے اندر چلی تقریباً 3 گھنٹے کی میٹنگ کے بعد جب دونوں رہنما باہر نکلے تو پریس کانفرنس میں مشترکہ طور پر محض 12 منٹ تک بولے، جس میں ٹرمپ نے صرف 3 منٹ 20 سیکنڈ تک پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔

پریس کانفرنس کے دوران پوتن کافی پُراعتماد نظر آرہے تھے اور ان کی تیاری واضح طور پر نمایاں تھی۔ پوتن کے اس اعتماد کے پیچھے ان کی ٹیم کی وہ 5 اہم شخصیات ہیں جو اس میٹنگ میں پوری تیاری کے ساتھ آئے تھے، اور ان کی محنت خوب رنگ لائی۔ اس محنت کا ہی نتیجہ ہے کہ الاسکا جیسی تاریخی میٹنگ میں ٹرمپ پر پوتن حاوی نظر آئے۔ آئیے ذیل میں جانتے ہیں میٹنگ میں روس کی جانب سے اہم کردار ادا کرنے والی ان 5 اہم شخصیات کے بارے میں۔

1. سرگئی لاوروف:

1950 میں ماسکو میں پیدا ہونے والے لاوروف کو جدید روس کے سب سے پرانے اور طاقتور وزرائے خارجہ میں شمار کیا جاتا ہے۔ 2004 سے مسلسل اس عہدے پر فائز رہتے ہوئے انہوں نے دنیا کے سامنے یوکرین کی جنگ کو مغربی پراکسی کے طور پر دنیا کے سامنے پیش کرنے کی حکمت عملی تیار کی۔ ان کی سخت اور جارحانہ زبان پوتن کی خارجہ پالیسی کی شناخت بن چکی ہے۔


2. كيريل دميترييف:

كيريل دمتريف کی شناخت ایک ڈیل میکر کی رہی ہے۔ وہ روس کے 2011 سے روسی براہ راست سرمایہ کاری فنڈ (آر ڈی آئی ایف) کے سربراہ رہے ہیں اور پوتن کے بھروسے مند بھی۔ كيريل دميترييف کو مغربی پابندیوں کو درکنار کرنے کا ماسٹر مائنڈ مانا جاتا ہے۔ انہیں کی حکمت عملی کا نتیجہ تھا کہ روس پابندیوں کا سامنا کرنے کے باجود بھی آگے بڑھتا رہا۔ 2025 میں انہیں خاص طور پر غیر ملکی سرمایہ کاری اور اقتصادی تعاون کے لیے خصوصی ایلچی کی ذمہ داری دی گئی۔ اسٹینفورڈ سے تعلیم یافتہ دمتریف روس کے لیے نئی اقتصادی راستے کھول رہے ہیں۔

3. آندرے بیلوسوف:

2024 میں وزیر دفاع بنائے گئے 66 سالہ آندرے بیلوسوف پیشے سے ماہر اقتصادیات ہیں۔ پوتن نے انہیں اس لیے منتخب کیا تاکہ جنگی مشینری کو معاشی نظم و ضبط اور استعداد کے ساتھ چلایا جا سکے۔ پہلے اقتصادی صلاح کار اور نائب وزیراعظم رہ چکے بیلوسوف اب روسی فوج کو تکنیکی اور مالیاتی انتظام کے طور پر سنبھال رہے ہیں۔


4. انتون سلوانوف:

2011 میں روس کے وزیر مالیات بنے انتون سلوانوف جنگ کے دوران روس کی اقتصادی ریڑھ کی ہڈی رہے ہیں۔ بجٹ بنانے اور اخراجات کو کنٹرول کرنے میں سختی نے انہیں پوتن کے سب سے قابل اعتماد ساتھیوں میں سے ایک بنا دیا۔ جنگ کے باوجود روس کی معیشت کو مستحکم رکھنے کا سہرا کافی حد تک انہیں کو جاتا ہے۔

5. یوری یوشاکوف:

74 سالہ یوری یوشاکوف کو پردے کے پیچھے کا سفارت کار کہا جاتا ہے۔ امریکہ میں روس کے سفیر (1999-2008) رہے یوری یوشاکوف 2012 سے پوتن کے اعلیٰ خارجہ پالیسی مشیر رہے ہیں۔ ان کا کام ہے پوتن کی ملاقاتوں کی تیاری، پیغامات طے کرنا اور بین الاقوامی سطح پر روس کی شبیہ کو بہتر بنانا۔ پرسکون طبیعت کے حامل یوشاکوف کے حربے اکثر مغربی ممالک کے لیے درد سر بن جاتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔