ٹرمپ نے الاسکا میں ہوئی میٹنگ کو دیے 10 میں 10 نمبر، کہا- ’ جلد کرائی جائے گی پوتن-زیلنسکی میٹنگ‘
امریکی صدر ٹرمپ نے پوتن سے ملاقات کے بعد ’فاکس نیوز‘ کو انٹرویو دیا ہے۔ انہوں نے کہا- ’’مجھے یہ سن کر بہت خوشی ہوئی کہ اگر میں صدر ہوتا تو جنگ کبھی نہیں ہوتی‘‘۔

امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے الاسکا میں روسی صدر سے ملاقات کے بعد ’فاکس نیوز‘ کو انٹرویو دیا ہے۔ اس میں انہوں نے پوتن کے ساتھ ہوئی میٹنگ کو بے حد کامیاب قرار دیا۔ ٹرمپ نے میٹنگ کو 10 میں سے 10 نمبر دیے اور کہا کہ میٹنگ گرمجوشی سے بھری تھی۔ اس دوران کئی معاملات پر اتفاق ہوا۔
ٹرمپ نے کہا کہ آج ہماری بہت اچھی ملاقات ہوئی۔ لیکن دیکھئے کوئی معاہدہ تب تک نہیں ہوتا جب تک پورا معاہدہ نہ ہو۔ ہم نے بہت پیش رفت کی ہے، لیکن ہمیں دیکھنا ہوگا کہ کیا حقیقت میں معاہدہ ہوتا ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ لوگ مرنا بند کریں۔‘
انٹرویو کے دوران ٹرمپ نے یہ بھی انکشاف کیا کہ پوتن نے ان سے کہا کہ اگر وہ صدر ہوتے تو یہ جنگ کبھی نہیں ہوتی۔ اس بات پر ٹرمپ نے خوشی کا اظہار کیا۔ ٹرپ نے کہا کہ مجھے یہ سن کر بہت خوشی ہوئی کہ اگر میں صدر ہوتا تو جنگ کبھی نہیں ہوتی۔
جب ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کیا وہ پوتن کے ساتھ کسی نااتفاقی کو عوامی کریں گے تو ٹرمپ نے کہا، ’’نہیں، میں ایسا نہیں کرنا چاہتا۔ کوئی نہ کوئی عوامی کر دے گا تو پتہ چل جائے گا۔ لیکن میں اسے ابھی ظاہر نہیں کرنا چاہتا۔ میں دیکھنا چاہتا ہوں کہ کیا ہم اسے آگے بڑھا سکتے ہیں۔‘‘
ٹرمپ نے ’فاکس نیوز‘ ہوسٹ سین ہینٹی سے کہا کہ جلد ہی پوتن اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کی میٹنگ کرائی جائے گی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہمیں اسے پورا کرنے کا اچھا موقع ہے۔ یہ دو بہت اہم ملکوں کی ایک گرمجوشی بھری ملاقات تھی۔ جب وہ ایک دوسرے سے اچھے تعلقات رکھتے ہیں تو یہ دنیا کے لیے اچھا ہوتا ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ ہم سمجھوتے کے کافی قریب ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ یوکرین اسے تسلیم کرتا ہے یا نہیں۔
ٹرمپ نے پوتن کے ساتھ میٹنگ کے بعد یوکرین کے صدر زیلنسکی کے لیے سیدھا پیغام دیا، ’’سمجھوتہ کر لو،‘‘۔ وہیں جب ٹرمپ نے پوتن سے کہا کہ ان کے ساتھ آگے بھی میٹنگ ہوگی تو روسی صدر نے کہا کہ وہ ماسکو میں ہوگی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔