فلسطین کی تباہی سے ناراض مظاہرین نے اردن واقع اسرائیلی سفارتخانے کی طرف کیا مارچ، پولیس نے داغے آنسو گیس کے گولے

اردنی مظاہرین ’اردن کی سرزمین پر صہیونی سفارتخانہ منظور نہیں‘ کے نعرے لگا رہے تھے، اردن کے شہریوں کا پر زور مطالبہ ہے کہ اردن اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے کو ختم کرے۔

<div class="paragraphs"><p>اسرائیل کے خلاف مظاہرے کی علامتی تصویر</p></div>

اسرائیل کے خلاف مظاہرے کی علامتی تصویر

user

قومی آوازبیورو

غزہ میں جاری اسرائیلی حملے، فلسطینیوں کی ہلاکتوں اور اسپتالوں پر اسرائیلی بمباری کے خلاف اردن کے دارالحکومت عمان کے شہریوں نے اسرائیلی سفارت خانے کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کی۔ مظاہرین کو اسرائیلی سفارت خانے کی طرف جانے سے روکنے کے لیے عمان کی پولیس نے آنسو گیس کے گولے فائر کیے ہیں۔ یہ واقعہ اتوار (24 مارچ) کے روز پیش آیا ہے۔

پولیس حکام نے اس سے پہلے کلوتی مسجد میں جمع ہونے والے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے بھی آنسو گیس کا استعمال کیا تاکہ لوگ منتشر ہو جائیں اور اسرائیلی سفارت خانے کی طرف نہ جائیں۔ عینی شاہدین کے مطابق پولیس نے مظاہرین کو زدو کوب کرنے کے علاوہ کئی مظاہرین کو گرفتار بھی کیا ہے جبکہ پولیس کی جانب سے اس پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔


اردنی مظاہرین ’اردن کی سرزمین پر صہیونی سفارتخانہ نہیں‘ کے نعرے لگا رہے تھے۔ اردن کے شہریوں کا پرزور مطالبہ ہے کہ اردن اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے کو ختم کرے۔ حکام کا کہنا ہے کہ شہریوں کے پاس احتجاج کرنے کا حق ہے لیکن بدامنی کے ماحول کو ہوا دینے، سفارت خانے پر دھاوا بولنے یا اسرائیلی سرحدی علاقے تک پہنچنے کی کوشش کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

احتجاجی مظاہرین کا کہنا ہے کہ ہم اسرائیل سے بدلہ لیں گے۔ مظاہرے کے دوران شہریوں نے 'بدلہ، بدلہ‘ کے نعرے بھی لگائے۔ واضح رہے کہ اردن کی 12 ملین آبادی میں سے بہت سے فلسطینی نژاد ہیں۔ یہ 1948 کی جنگ کے دوران فلسطین سے بے دخل کر دیے گئے تھے۔

(بشکریہ: العربیہ ڈاٹ نیٹ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔