پاکستان نے افغانستان پر کیا فضائی حملہ، تحریک طالبان پاکستان کے 8 افراد ہلاک

اس فضائی حملے میں ایک ٹی ٹی پی (تحریک طالبان پاکستان) کمانڈر کے گھر کو نشانہ بنا یا گیا، میڈیا رپورٹس کے مطابق مارے گئے لوگوں کا تعلق حافظ گل بہادر گروپ سے ہے۔

<div class="paragraphs"><p>پاکستان اور افغانستان کا قومی پرچم</p></div>

پاکستان اور افغانستان کا قومی پرچم

user

قومی آوازبیورو

تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ایک کمانڈر کے گھر کو نشانہ بناتے ہوئے پاکستانی فضائیہ نے افغانستان پر فضائی حملہ کیا ہے۔ اس حملے میں 8 لوگوں کی موت واقع ہو گئی ہے۔ افغانستان نے بھی اس حملے کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے سرحدی علاقے کھوست اور پاکٹکا علاقے میں پاکستان کی فضائیہ نے حملہ کیا ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ گزشتہ شب ہوئے اس فضائی حملے کا اصل مقصد ٹی ٹی پی کے لوگوں کو نشانہ بنانا تھا۔ اس حملے میں ٹی ٹی پی کے ایک کمانڈر کے گھر کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ فضائی حملے کے دوران پاکستانی فوج نے دو مختلف علاقوں میں حملے کیے ہیں جو رات بھر جاری رہے۔ پاکستانی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس حملہ میں ٹی ٹی پی کے 8 لوگوں کو مارا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مارے گئے لوگوں کا تعلق حافظ گل بہادر گروپ سے ہے۔


اس فضائی حملے سے تقریباً دو روز قبل ٹی ٹی پی کے لوگوں نے پاکستان کے وزیرستان کے علاقے میں واقع فوجی چوکی پر حملہ کیا تھا، جس میں 7 پاکستانی فوجی مارے گئے تھے۔ بتایا جا رہا ہے کہ پاکستانی فوج نے اس حملے کے جواب میں یہ فضائی حملہ کیا ہے۔ ٹی ٹی پی کے اس حملے میں پاکستان کا ایک لیفٹیننٹ کرنل اور ایک کیپٹن ہلاک ہو گئے تھے۔ اس کے علاوہ مرنے والوں میں 5 فوجی بھی شامل تھے۔ ان سب کی تدفین 17 مارچ کو ہوئی۔

اس فضائی حملے کے بعد پاکستانی فوج کے میڈیا ڈپارٹمنٹ نے اس کی معلومات شیئر کی تھیں۔ ان کے مطابق 16 مارچ کی صبح وزیرستان میں آرمی پوسٹ پر حملہ ہوا تھا جسے فوج نے ناکام بنا دیا تھا۔ اپنے حملے کی ناکامی سے مشتعل ہوکر حملہ آوروں نے دھماکہ خیز اشیا سے بھری گاڑی کو پوسٹ سے ٹکرا دیا تھا جس کی وجہ سے دھماکہ ہوا اوراس میں کئی جوان شہید ہوگئے تھے۔ وزیرستان میں ہوئے اس حملے کے بعد پاکستانی صدر نے کہا تھا کہ اگر کوئی دہشت گرد ہمارے فوجیوں پر حملہ کرے گا تو ہم اسے منھ توڑ جواب دیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔