’میانمار میں مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال، فوج کو جوابدہ ہونا ہوگا‘

میانمار میں مغربی ممالک کے اعلی سفارتکاروں نے فوج سے سیاست دانوں، سماجی کارکنوں اور صحافیوں کو پریشان کرنے اور گرفتاری روکنے کی اپیل کی ہے اور متنبہ کیا ہے کہ پوری دنیا اس واقعے کو دیکھ رہی ہے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

نیپیڈو: میانمار میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کے خصوصی نمائندے ٹام اینڈریوز نے فوج کو متنبہ کیا ہے کہ وہ اپنے جرائم کا جوابدہ ہوگا۔ قابل ذکر ہے کہ یکم فروری کی بغاوت کے بعد ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور ملک بھر میں جمہوریت کی بحالی کے لئے احتجاج کر رہے ہیں۔ اس کے جواب میں فوج نے انٹرنیٹ بند کردیا ہے اور ملک کے بیشتر شہروں میں فوجیوں کو تعینات کر دیا ہے۔

اینڈریوز نے کہا ’’ایسا لگتا ہے کہ جرنلوں نے میانمار کے عوام کے خلاف جنگ چھیڑ رکھی ہے۔ رات گئے چھاپوں، بڑی تعداد میں لوگوں کو گرفتار کرنا، انٹرنیٹ بند کرنا، برادریوں کے درمیان فوجی قافلوں کے داخلے، یہ سارے اقدامات عوام کے خلاف جنگ جیسے ہیں، اور یہ مایوسی کی علامات ہیں۔ وارننگ ہے جنرلوں، آپ کو اس کا جوابدہ ہونا ہوگا‘‘۔ نیٹ بلاک کی رپورٹ کے مطابق میانمار میں تقریباً تمام انٹرنیٹ خدمات آج صبح سویرے سے مکمل طور پر بند کردی جائیں گی۔


فوج شہریوں کو ہراساں کرنا بند کرے: مغربی ممالک

وہیں میانمار میں مغربی ممالک کے اعلی سفارتکاروں نے فوج سے سیاست دانوں، سماجی کارکنوں اور صحافیوں کو پریشان کرنے اور گرفتاری روکنے کی اپیل کی ہے اور متنبہ کیا ہے کہ پوری دنیا اس واقعے کو دیکھ رہی ہے۔ مغربی ممالک کے سفارت خانوں کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’ہم سیکورٹی فورسز سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مظاہرین اورعام شہریوں کے خلاف تشدد سے گریز کریں، ہم سیاسی رہنماؤں، سول سوسائٹیز کے کارکنوں اور سماجی کارکنوں کے ساتھ ساتھ صحافیوں کو بھی تشدد کی مذمت کرتے ہیں۔

اس بیان پر امریکہ، کینیڈا، برطانیہ، سوئٹزرلینڈ، ناروے، یوروپی یونین کے وفود اور ڈنمارک، جمہوریہ چیک، فن لینڈ، فرانس، جرمنی، اٹلی، نیدرلینڈ سمیت یوروپی یونین کے رکن ممالک کے سفیروں نے دستخط کیے ہیں۔ خیال رہے کہ میانمار میں بغاوت کے بعد لوگ سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور جمہوریت کی بحالی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ فوج کی گاڑیاں شہروں میں گشت کر رہی ہیں اور فوج بار بار مظاہرین پر فائرنگ کر رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔