پراگ اگروال سمیت ٹوئٹر کے سابق عہدیداروں کا ایلون مسک کے خلاف مقدمہ، 12.8 کروڑ ڈالر کا مطالبہ

ٹوئٹر (اب ایکس) کے سابق سی ای او پراگ اگروال سمیت 3 عہدیداروں نے ایلون مسک پر 128 ملین (123.8 کروڑ) ڈالر کی عدم ادائیگی پر مقدمہ دائر کرنے کا اعلان کیا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

سان فرانسسکو: ٹوئٹر (اب ایکس) کے سابق سی ای او پراگ اگروال سمیت 3 عہدیداروں نے ایلون مسک پر 128 ملین (123.8 کروڑ) ڈالر کی عدم ادائیگی پر مقدمہ دائر کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ مقدمہ پراگ اگروال، چیف فنانشل آفیسر نیڈ سیگل، ٹوئٹر کے سابق قانونی اور پالیسی کے سربراہ وجے گڈے اور سابق جنرل کونسل شان ایجڈ نے دائر کیا ہے۔

مقدمے میں درخواست گزاروں کی جانب سے کہا گیا، ’’ایلون مسک واجبات ادا نہیں کرتے، ان کا خیال ہے کہ قواعد ان پر لاگو نہیں ہوتے اور وہ اپنی دولت اور طاقت کا استعمال کرتے ہوئے ہر اس شخص کے خلاف کارروائی کر سکتے ہیں جو ان سے متفق نہیں ہوتا!‘‘ رپورٹ کے مطابق ایکس کے سابق چیف ایگزیکٹو پراگ اگروال نے مقدمے میں 5.74 ڈالر جب کہ سابق چیف فنانشل آفیسر نیڈ سیگل نے 4.45 کروڑ ڈالرز واجبات کا مطالبہ کیا ہے۔


خیال رہے کہ ایلون مسک نے اپریل 2022 میں 44 ارب ڈالر کے عوض ٹوئٹر خریدنے کی پیش کش کی تھی لیکن جولائی میں وہ اس پیش کش سے پیچھے ہٹ گئے تھے۔ بعد ازاں ٹوئٹر نے مسک پر مقدمہ دائر کیا تھا کہ وہ خریداری کے معاہدے کو حتمی شکل دیں۔ پھر مسک نے اکتوبر 2022 میں ٹوئٹر کو 44 ارب ڈالر میں خرید لیا۔ مسک نے کمپنی خریدنے کے بعد سابق چیف ایگزیکٹو پراگ اگروال سمیت دیگر عہدیداروں کو برطرف کر دیا تھا۔

مسک نے ان پر الزام عائد کیا تھا وہ پلیٹ فارم پر جعلی اکاؤنٹس کی تعداد کی وجہ سے انہیں اور ٹوئٹر کے سرمایہ کاروں کو گمراہ کر رہے ہیں۔ حال ہی میں دائر مقدمے میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ مسک نے انہیں بغیر کسی وجہ کے نوکری سے فارغ کیا اور ان کے واجبات کی ادائیگی نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ مقدمے میں درخواست گزاروں نے کہا کہ مسک نے انہیں بلاوجہ نکالنے کے بعد جعلی وجوہات بتائیں۔


اس مقدمے کے علاوہ ٹوئٹر کے سابق ایگزیکٹوز نے مسک پر ایک اور مقدمہ بھی کر رکھا ہے کہ وہ اپنی سابقہ ملازمتوں سے متعلق قانونی چارہ جوئی، تحقیقات اور کانگریس کی انکوائری کے اخراجات کی ادائیگی کے لیے رقم ادا کریں۔ واضح رہے کہ ایلون مسک نے کمپنی کا نام ٹوئٹر سے تبدیل کر کے 'ایکس' کر دیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔