برازیلی صدر یوکرین بحران کے پرامن حل کے حامی

لولا ڈا سلوا نے کہا کہ میں کسی کو خوش نہیں کرنا چاہتا۔ میں دونوں (روس اور یوکرین) کو مذاکرات کی میز پر لانا چاہتا ہوں۔

<div class="paragraphs"><p>برازیل کے صدر لوئیز اناسیو لولا ڈا سلوا، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

برازیل کے صدر لوئیز اناسیو لولا ڈا سلوا، تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

لزبن: برازیل کے صدر لوئیز اناسیو لولا ڈا سلوا نے پرتگال کے اپنے دورے کے دوران کہا کہ یوکرین تنازعہ پر امن قائم کرنے کے لیے "تیسرے راستے کا انتخاب" کرنا ضروری ہے۔ لولا ڈا سلوا نے کہا، "میں کسی کو خوش نہیں کرنا چاہتا۔ میں دونوں (روس اور یوکرین) کو مذاکرات کی میز پر لانا چاہتا ہوں۔

لولا ڈا سلوا دوبارہ منتخب ہونے کے بعد اپنے پہلے یورپ کے دورے پر جمعہ کو لزبن پہنچے، ایک ایجنڈے کے ساتھ جس میں پرتگال- برازیل سربراہی اجلاس بھی شامل ہے، جس کے اختتام پر دونوں ممالک نے تعلیم، انصاف، معیشت، ثقافت اور صحت جیسے شعبوں کو شامل کرتے ہوئے دوطرفہ تعاون کے 13 معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔ ایک مشترکہ اعلامیہ میں، لولا ڈا سلوا اور ان کے پرتگالی ہم منصب مارسیلو ریبیلو ڈی سوسا نے بین الاقوامی قانون، اقوام متحدہ کے چارٹر اور تنازعات کے پرامن حل کے لیے اپنی وابستگی پر زور دیا۔


اعلامیہ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پرتگال اور برازیل بلیک سی گرین انیشیٹیو کے مکمل کام کاج کی حمایت کرتے ہیں، جسے ترکی اور اقوام متحدہ نے دلا دی تھی اور جولائی 2022 میں روس اور یوکرین کے ذریعے اناج اور کھاد کی برآمدات کے لیے ایک انسانی ہمدردی کی بنیاد پر سمندری راہداری قائم کرنے کے لیے دونوں ممالک نے دستخط کیے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔