سوڈان تشدد میں پھنس گئے کرناٹک کے 31 قبائلی، کانگریس نے کی حکومت سے واپسی یقینی بنانے کی گزارش

سوڈان پر کنٹرول کے لیے ملک کی فوج اور نیم فوجی دستہ کے درمیان جنگ میں نہ صرف تقریباً 200 لوگوں کی موت ہو چکی ہے، بلکہ 1800 سے زیادہ افراد زخمی بھی ہو چکے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>سوڈان میں خونیں تشدد، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

سوڈان میں خونیں تشدد، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

سوڈان میں اس وقت خانہ جنگی کی حالت بنی ہوئی ہے۔ فوج اور نیم فوجی دستوں کے درمیان گزشتہ تین دنوں سے جنگ جاری ہے اور کم و بیش 200 افراد اب تک ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس درمیان خبر سامنے آ رہی ہے کہ کرناٹک کے 31 قبائلی سوڈان میں پھنسے ہوئے ہیں۔ کانگریس لیڈر سدارمیا نے مرکزی حکومت، وزارت خارجہ اور کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی سے اس معاملے میں فوراً مداخلت کی اپیل کی ہے۔ انھوں نے گزارش کی ہے کہ سوڈان میں پھنسے ہکی پکی قبیلہ سے جڑے کرناٹک کے 31 افراد کی بہ حفاظت واپسی یقینی بنائی جائے۔

یہ بھی پڑھیں : ستیہ پال کا ستیہ وچن!

قابل ذکر ہے کہ سوڈان پر کنٹرول کے لیے ملک کی فوج اور نیم فوجی دستوں کے درمیان جنگ میں نہ صرف تقریباً 200 لوگوں کی موت ہو چکی ہے، بلکہ 1800 سے زیادہ افراد زخمی بھی ہو چکے ہیں۔ اس درمیان امریکی وزیر خارجہ اینٹی بلنکن نے سوڈان کی مسلح افواج کے کمانڈر جنرل عبدالفتاح البرہان اور نیم فوجی دستہ ریپڈ سپورٹ فورس (آر ایس ایف) کے کمانڈر جنرل محمد حمدان دگالو سے بات کی۔ انھوں نے دونوں سے ہی جنگ بندی کی اپیل کی ہے۔


واضح رہے کہ سوڈان، خصوصاً ملک کی راجدھانی خرطوم میں اس وقت حالات بدتر دکھائی دے رہے ہیں۔ ہر چہار جانب خونیں تشدد کا عالم ہے اور گولی باری کے ساتھ ساتھ دھماکوں کی آوازیں بھی رک رک کر سنائی دے رہی ہیں۔ دراصل ملک کی آزادی کے بعد سے ہی سوڈان نے لگاتار خانہ جنگی، تختہ پلٹ اور بغاوت کا نظارہ کیا ہے۔ سوڈان میں گزشتہ ہفتہ کے روز بھی کچھ ایسا ہی دیکھنے کو ملا، جب اقتدار کے لیے جنگ راجدھانی خرطوم اور آس پاس کے علاقوں میں پھیل گئی۔ فوج اور نیم فوجی دستوں کے درمیان جدوجہد شروع ہو گئی، کیونکہ دونوں ہی ملک کے اقتدار پر قابض ہونا چاہتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔