حاملہ خواتین میں پیراسٹامول سے آٹزم کا کوئی سائنسی ثبوت نہیں، عالمی ادارہ صحت کی وضاحت
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے کہا کہ حاملہ خواتین میں پیراسٹامول کے استعمال اور آٹزم کے درمیان کوئی ثابت شدہ تعلق نہیں ہے، ڈاکٹر کی ہدایت کے بغیر دوائی کے استعمال سے گریز ضروری ہے

جنیوا: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کی تردید کی ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ حاملہ خواتین کے لیے پیراسٹامول (ٹائلی نول میں موجود ایسٹامینوفین) کا استعمال آٹزم کے خطرے سے منسلک ہو سکتا ہے۔
ٹرمپ نے 22 ستمبر کو وائٹ ہاؤس میں ایک پروگرام کے دوران حاملہ خواتین سے کہا تھا کہ وہ اپنی صحت کی مسائل کا ڈٹ کر سامنا کریں اور ٹائلی نول جیسی دوائیوں سے اس وقت تک گریز کریں، جب تک کہ شدید بخار نہ ہو۔ انہوں نے زور دیا کہ پیراسٹامول لینے کی بجائے خواتین کو درد اور دیگر علامات کا ’حوصلے کے ساتھ مقابلہ‘ کرنا چاہیے۔
ڈبلیو ایچ او نے 24 ستمبر کو جاری بیان میں واضح کیا کہ موجودہ سائنسی شواہد حاملہ خواتین میں ایسٹامینوفین کے استعمال اور آٹزم کے درمیان کوئی واضح تعلق ثابت نہیں کرتے۔ ادارہ نے کہا، ’’حالیہ دہائی میں اس موضوع پر بڑے پیمانے پر تحقیقی مطالعے کیے گئے ہیں، مگر کسی بھی مطالعے نے مستحکم تعلق نہیں دکھایا۔‘‘
عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں تقریباً 6.2 کروڑ لوگ آٹزم اسپیکٹرم ڈس آرڈر (اے ایس ڈی) کا شکار ہیں، جو دماغی نشوونما سے متعلق بیماری ہے۔ اگرچہ شعور اور تشخیص میں بہتری آئی ہے لیکن اس بیماری کے پیچھے اصل وجوہات ابھی تک پوری طرح معلوم نہیں ہوئیں اور متعدد عوامل ذمہ دار سمجھے جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : خالی پیٹ چائے: معدے، ذہنی صحت اور ہڈیوں کے لیے مضر
ایسٹامینوفین حاملہ خواتین کے درمیان سب سے زیادہ استعمال ہونے والی اوور-دی-کاؤنٹر دوا ہے اور دنیا بھر میں 50 فیصد سے زیادہ خواتین اسے استعمال کرتی ہیں۔ عام طور پر یہ دوائی درد، سر درد یا بخار میں راحت کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ ڈبلیو ایچ او اور دیگر طبی اداروں نے حاملہ خواتین کے لیے اس کے محفوظ استعمال کی تصدیق کی ہے۔
ادارہ نے تمام خواتین کو یہ ہدایت دی کہ وہ اپنی ذاتی حالت کے مطابق اپنے ڈاکٹر یا صحت کے اہلکار کی رہنمائی کے مطابق دوا استعمال کریں۔ حاملہ خواتین خصوصاً پہلے تین ماہ میں کسی بھی دوا کے استعمال میں احتیاط کریں اور ماہرین کی ہدایت پر عمل کریں۔
ڈبلیو ایچ او نے اس کے علاوہ بچوں کی ویکسینیشن کے حوالے سے بھی وضاحت کی کہ یہ پروگرام ’سائنسی شواہد اور احتیاطی اصولوں کے تحت تیار کیے جاتے ہیں‘ اور پچھلے 50 سالوں میں تقریباً 15.4 کروڑ لوگوں کی زندگی بچانے میں مدد کی ہے۔ یہ ویکسین بچوں، نوجوانوں اور بڑوں کو 30 مختلف متعدی بیماریوں سے محفوظ رکھتی ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کی یہ وضاحت واضح کرتی ہے کہ پیراسٹامول حاملہ خواتین کے لیے محفوظ دوا ہے، اور اسے صرف ڈاکٹر کی ہدایت کے بغیر چھوڑنا یا اس کے استعمال سے گریز کرنا درست نہیں۔ اس بیان کا مقصد غلط معلومات کی روک تھام اور عوام میں درست طبی شعور پیدا کرنا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔