فولک ایسڈ: ہر عمر کے لیے لازمی وٹامن؛ خون، دل اور دماغ کی صحت کے لیے اہم
فولک ایسڈ صرف حاملہ خواتین کے لیے ہی نہیں بلکہ مردوں، بچوں اور بزرگوں کے لیے بھی نہایت اہم ہے۔ یہ خون بنانے، دل و دماغ کی صحت، یادداشت، موڈ، جلد اور بالوں کے لیے فائدہ مند ہے

عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ فولک ایسڈ، جسے وٹامن بی-9 بھی کہا جاتا ہے، صرف حاملہ خواتین کے لیے ضروری ہے۔ یہی وجہ ہے کہ زیادہ تر لوگ اسے خون کی کمی اور دورانِ حمل بچے کی نشوونما سے جوڑتے ہیں لیکن ماہرینِ صحت کے مطابق یہ تاثر درست نہیں ہے۔ فولک ایسڈ دراصل ہر عمر اور ہر صنف کے لیے نہایت اہم اور ضروری غذائی جز ہے، جو انسانی جسم کے کئی بنیادی افعال میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
یہ وٹامن خون کے نئے خلیے بنانے میں مدد کرتا ہے۔ اگر جسم میں فولک ایسڈ کی کمی ہو جائے تو انسان تھکن، کمزوری اور چکر آنے جیسی علامات کا شکار ہو سکتا ہے۔ یہی نہیں، فولک ایسڈ دل کی صحت کے لیے بھی بے حد مفید ہے۔ یہ جسم میں موجود ایک نقصان دہ عنصر ہوموسسٹین کو کم کرتا ہے، جو دل کے امراض اور فالج کی بڑی وجہ مانا جاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق جن افراد میں فولک ایسڈ کی مقدار متوازن رہتی ہے، ان میں دل کے دورے اور فالج کا خطرہ نمایاں طور پر کم ہوتا ہے۔
فولک ایسڈ دماغی صحت میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ دماغ میں ایسے کیمیکل پیدا کرنے میں مددگار ہے جو انسان کے مزاج کو متوازن رکھتے ہیں۔ اگر اس وٹامن کی کمی ہو جائے تو فرد چڑچڑاپن، اداسی یا یادداشت کی کمزوری کا شکار ہو سکتا ہے۔ مختلف تحقیقی مطالعات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ فولک ایسڈ کا باقاعدہ استعمال یادداشت کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے اور بڑھتی عمر کے ساتھ ذہنی کمزوری کے امکانات کو کم کرتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ فولک ایسڈ سب کے لیے اہم ہے لیکن حاملہ خواتین کو اس کی خاص طور پر زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔ یہ وٹامن بچے کے دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کی درست نشوونما میں بنیادی کردار ادا کرتا ہے۔ اسی لیے ڈاکٹرز مشورہ دیتے ہیں کہ خواتین حمل ٹھہرنے سے پہلے ہی فولک ایسڈ لینا شروع کر دیں تاکہ بچے میں کسی جسمانی یا ذہنی نقص کے امکانات کو کم کیا جا سکے۔
یہ وٹامن نہ صرف خون، دل اور دماغ بلکہ جلد اور بالوں کے لیے بھی مفید ہے۔ فولک ایسڈ جسم میں نئی خلیات بنانے میں مدد کرتا ہے جس کے نتیجے میں جلد صاف اور بال مضبوط رہتے ہیں۔
اگرچہ فولک ایسڈ کے بے شمار فائدے ہیں، لیکن اس کا زیادہ استعمال نقصان دہ بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ اگر بلاوجہ زیادہ مقدار میں اس کا استعمال کیا جائے تو پیٹ خراب، بے چینی اور دیگر مسائل سامنے آ سکتے ہیں۔ اسی لیے ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ اس کا استعمال ہمیشہ متوازن مقدار میں اور ڈاکٹر کی رہنمائی کے مطابق ہونا چاہیے۔
کچھ دوائیں مثلاً مرگی یا کینسر کے علاج کی مخصوص دوائیں فولک ایسڈ کی سطح کو کم کر دیتی ہیں۔ ایسے افراد کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ ماہرِ ڈاکٹر سے مشورہ کریں اور ضرورت کے مطابق فولک ایسڈ سپلیمنٹ لیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ فولک ایسڈ کی اہمیت کو صرف حمل سے منسلک کر دینا درست نہیں۔ یہ وٹامن دراصل ہر انسان کے لیے لازمی ہے، چاہے وہ مرد ہو یا عورت، بچہ ہو یا بزرگ۔ اس کی کمی سے بچنے کے لیے صحت مند غذا میں فولک ایسڈ سے بھرپور اشیاء جیسے ہری سبزیاں، دالیں، اور اناج کو شامل کرنا سب کے لیے فائدہ مند ہے۔
(مآخذ: آئی اے این ایس)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔