رمضان المبارک: روزے کی حالت میں نیند اور تھکاوٹ سے کیسے بچا جائے؟

ماہرین کا کہنا ہے کہ آج کل موبائل فون اور لیپ ٹاپ کا استعمال عام ہے۔ متعدد افراد گھنٹوں ڈرامے اور فلمیں دیکھتے ہیں اس لیے نیند متاثر ہوتی ہے۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

قومی آوازبیورو

روزے میں اکثر لوگوں کو نیند بہت آتی ہے اور وہ دفاتر وغیرہ میں اس کی وجہ سے پریشان بھی دکھائی دیتے ہیں۔ بعض افراد سحری میں بہت زیادہ کھانے کی وجہ سے بھی نیند اور غنودگی کا شکار نظر آتے ہیں۔

طبی ماہرین کے مطابق کسی بھی عام انسان کو کم سے کم 8 گھنٹے کی نیند ضرور پوری کرنی چاہیے تاہم رمضان میں سحری کے لئے جاگنے کی وجہ سے اکثر لوگوں کی نیند متاثر ہوتی ہے جس کی وجہ سے تھکاوٹ، چڑچڑا پن اور یاد داشت متاثر ہونا بھی عام ہے۔ ایسے میں مختلف امراض جیسے بے خوابی، اعصاب کی کمزوری اور شوگر جیسے مسائل کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔


طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ چند عادات کو تبدیل کرکے آپ روزے کے دوران تروتازہ رہ سکتے ہیں، سب سے پہلے تو روزوں کے دوران بیکار کے کاموں میں وقت گزارنے کے بجائے زیادہ سے زیادہ عبادت اور قرآن پاک کی تلاوت کی جائے۔ اس کے علاوہ سحری تک جاگ کر اپنے جسم کو تھکانے کے بجائے تراویح کے بعد سونے کی کوشش کی جائے کیونکہ تراویح ایک مکمل ورزش کی طرح آپ کے جسم کو فعال کرتی ہے۔

سحری میں دہی یا لسی کا استعمال زیادہ کی بجائے مناسب مقدار میں کریں کیونکہ دہی یا لسی سے بھی آپ کو غنودگی کی کیفیت کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ اسی طرح کیفین کے استعمال سے بھی نیند اڑ جاتی ہے جو چائے اور کافی کے علاوہ کئی ٹھنڈے مشروبات میں بھی پائی جاتی ہے، اگر ایسے مشروبات شام کے وقت پیے جائیں تب بھی نیند پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔


ماہرین کا کہنا ہے کہ کیفین کا اثر انسانی جسم پر 5 سے 9 گھنٹوں تک برقرار رہتا ہے۔ سحری میں کھانے کے بعد اگر دفتر فوری جانا مقصود نہ ہو تو عبادت کے بعد کچھ دیر سستا لیں تاکہ کھانے کی وجہ سے آپ پر نیند کا غلبہ زیادہ نہ ہو اور کوشش کریں کہ سحری کے بعد نہا کر تروتازہ ہوکر دفتر جائیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ آج کل موبائل فون اور لیپ ٹاپ کا استعمال عام ہے۔ متعدد افراد گھنٹوں ڈرامے اور فلمیں دیکھتے ہیں اس لیے نیند متاثر ہوتی ہے۔ انسانی جسم میں نیند کا ذمے دار میلاٹونن ہارمون الیکٹرانک آلات کی چھوڑی گئی طاقتور نیلی روشنی کے باعث جسم میں مناسب مقدار میں شامل نہیں ہوتا جس سے نیند متاثر ہوتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سونے سے ڈیڑھ گھنٹہ قبل الیکٹرانک آلات بند کر دینے چاہئیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔