سوشانت سنگھ موت کے گواہوں کو جان کا خطرہ! بھائی نیرج کا ممبئی پولیس پر الزام

سوشانت سنگھ راجپوت کے چچا زاد بھائی اور بی جے پی کے رکن اسمبلی نیرج کمار نے دعوی کیا ہے کہ کیس سے وابستہ گواہوں کو دھمکی دی جا رہی ہے اور ممبئی پولیس انہیں کوئی حفاظت نہیں دے رہی ہے

بالی ووڈ اسٹار سوشانت سنگھ راجپوت
بالی ووڈ اسٹار سوشانت سنگھ راجپوت
user

قومی آوازبیورو

ممبئی: بالی ووڈ اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کے خود کشی معاملہ میں ان کے چچازاد بھائی اور بی جے پی رکن اسمبلی نیرج کمار نے دعوی کیا ہے کہ کیس سے وابستہ گواہوں کو دھمکی دی جا رہی ہے اور ممبئی پولیس انہیں کوئی حفاظت نہیں دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سے چیزیں سامنے آ رہی ہیں اس سے گواہوں کو جان کا خطرہ ہے۔ انہوں نے گواہان کو حفاظت فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

حال ہی میں سوشانت سنگھ کی ڈائری کے کچھ صفحات سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے تھے، جس کے بعد نیرج نے ممبئی پولیس پر الزامات عائد کیے تھے۔ نیرج نے کہا تھا کہ سوشانت ہمیشہ ڈائری لکھا کرتا تھا لیکن موت کے بعد ممبئی پولیس میرے سامنے پوری ڈائری اٹھا کر لے گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ممبئی پولیس نے ڈائری کے ساتھ چھیڑ چھاڑ بھی کی ہے۔


نیرج نے مزید کہا کہ ڈائری کے جو حصہ صحیح سلامت ہیں انہیں دیکھ کر کہا جا سکتا ہے کہ سوشانت نے اپنے مستقبل کے حوالہ سے پوری پلاننگ کر رکھی تھی اور اسے معلوم تھا کہ آنے والے دنوں میں وہ کیا کرنے والا ہے۔ سوشانت سنگھ کی بہن اور دیگر اہل خانہ کا بھی یہی کہنا ہے کہ جس شخص نے اپنے مستقبل کے منصوبوں کو جس خوبی سے قلم بند کیا ہے وہ خود کشی کیسے کر سکتا ہے؟

ادھر، پیر کے روز نیرج سنگھ ببلو اور ان کی اہلیہ نوتن سنگھ نے پٹنہ میں لوک جن شکتی پارٹی کے سربراہ چراغ پاسوان سے ملاقات کی۔ نوتن سنگھ چراغ پاسوان کی پارٹی سے ایم ایل سی ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اس ملاقات کے دوران بھی سوشانت سنگھ راجپوت کو انصاف دلانے کے حوالہ سے تبادلہ خیال کیا گیا۔


خیال رہے کہ 14 جون 2020 کو اداکار سوشانت سنگھ راجپوت اپنے باندرا واقع فلیٹ میں مردہ پائے گئے تھے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ اداکار نے خودکشی کی ہے مگر کنبہ کی طرف سے احتجاج کیے جانے کے بعد معاملہ الجھتا چلا گیا۔ اہل خانہ کا الزام ہے کہ یہ خودکشی نہیں بلکہ قتل کا معاملہ ہے اور اب اسی طرح کے حقائق بھی سامنے آرہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 18 Aug 2020, 3:11 PM