افغانستان انڈر-19 ٹیم کے کئی کرکٹر ملک واپس نہیں جانا چاہتے

افغانستان انڈر-19 کرکٹ ٹیم کے کئی کھلاڑی آئی سی سی کرکٹ عالمی کپ میں حصہ لینے کے بعد اپنے گھر نہیں جانا چاہتے، اس لیے وہ برطانیہ میں پناہ دیئے جانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

افغانستان انڈر-19 کرکٹ ٹیم، تصویر آئی اے این ایس
افغانستان انڈر-19 کرکٹ ٹیم، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

افغانستان انڈر-19 کرکٹ ٹیم کے کئی کھلاڑی آئی سی سی کرکٹ عالمی کپ میں حصہ لینے کے بعد اپنے گھر نہیں جانا چاہتے، اس لیے وہ برطانیہ میں پناہ مانگ رہے ہیں۔ پشتووا ڈاٹ کام کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انھوں نے افغانستان کرکٹ بورڈ (اے سی بی) کی خبر کی تصدیق کی ہے کہ انڈر-19 ٹیم کے کئی اراکین برطانیہ کی راجدھانی لندن میں پناہ مانگ رہے ہیں۔

افغانستان واقع ویب سائٹ نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ کرکٹ بورڈ کے دو ذرائع نے نام نہ بتانے کی شرط پر اس کی تصدیق کی تھی کہ چار افغان شہری یونائٹیڈ کنگڈم میں ہیں اور انھوں نے اپنے ملک نہیں لوٹنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حالانکہ کھلاڑی اور بورڈ کے افسران کے نام کا انکشاف نہیں کیا گیا ہے اور اس کی تصدیق نہیں ہوئی ہے کہ کھلاڑیوں نے افغانستان لوٹنے سے انکار کیوں کیا۔


رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں طالبان حکومت کے آنے کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب کسی افغان کرکٹر اور بورڈ کے اراکین نے کسی بیرون ملک میں پناہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ افغانستان نے انڈر-19 عالمی کپ کے کوارٹر فائنل میں سری لنکا کو چار رنوں سے ہرایا تھا، لیکن ایک قریبی مقابلے میں انگلینڈ سے 15 رن سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ افغانستان تب تیسرے مقام کے پلے آف میں آسٹریلیا سے دو وکٹ سے ہار کر چوتھے مقام پر رہا۔

یہ پہلی بار نہیں ہے جب کسی افغان انڈر-19 کھلاڑی نے ملک لوٹنے سے انکار کیا ہے۔ 2009 میں کئی کھلاڑیوں نے ٹورنٹو میں انڈر-19 عالمی کپ کوالیفائر کے بعد کناڈا میں پناہ مانگی تھی۔ ان میں سے دو نے بین الاقوامی سطح پر کناڈا کی نمائندگی کی۔ ای ایس پی این کرک انفو کی ایک رپورٹ میں منگل کو کہا گیا کہ افغانستان کرکٹ ٹیم کے چیف کوچ اور سابق کھلاڑی رئیس احمد زئی نے کھلاڑی اور دیگر لوگوں سے گھر واپس جانے کی گزارش کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔