سچن تندولکر 21ویں صدی کے عظیم ٹیسٹ بلے باز قرار

لکشمن نے کہا کہ سچن جیسے کرکٹ لیجنڈ ہی مختلف کپتانوں کے ماتحت کھیل کر ہندستانی کرکٹ کی رفتار میں تعاون اور انہیں کپتان کے طورپر پھلنے پھولنے میں مدد کرسکتے ہیں۔ انہوں نے سچ میں بہت اچھا کیا ہے۔

سچن تندولکر
سچن تندولکر
user

یو این آئی

ممبئی: ہندستان کے معروف اسپورٹس براڈکاسٹر اسٹار اسپورٹس نے ہندستان کے کرکٹ لیجنڈ سچن تندولکر کو 21ویں صدی کا سب سے عظم ٹیسٹ بلے باز اور سری لنکا کے قدآور اسپنر متھیا مرلی دھرن کو سب سے عظیم ٹیسٹ گیندباز منتخب کیا ہے۔ اسٹار اسپورٹس نے مقررہ تاریخ کے مطابق ہندستان اور نیوزی لینڈ کے مابین انگلینڈ کے ساؤتھمپٹن واقع ایجس بال میں کھیلے جارہے آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل کے دوسرے دن سچن کو اور تیسرے دن اتوار کو چائے کے وقفہ کے دوران مرلی دھرن کو اس اعزاز سے نوازا گیا۔

انگلینڈ کے قدآور کرکٹر ناصر حسین نے سچن تندولکر کے عظیم ٹیسٹ بلے باز منتخب ہونے کے بعد اسٹار اسپورٹس کے پروگرام ’کرکٹ لائیو‘ میں کہاکہ یہاں کچھ عظیم امیدوا رہیں اور ان میں سے کوئی بھی اہل فاتح ہوگا۔ اس موقع نے یہ دکھایا ہے کہ پوری بات اس بات پر منحصر ہے کہ آپ دباؤ کو کیسے سنبھالتے ہیں، آپ دباؤ کا سامنا کیسے کرتے ہیں۔ سچن کرکٹ کے لئے ایک عظیم سفیر ہیں، جب وہ بولتے ہیں تو لوگ سنتے ہیں۔


سابق ہندستانی بلے باز وی وی ایس لکشمن نے کہاکہ میں طویل عرصہ تک ان کے ساتھ کھیل چکا ہوں۔ سچن مختلف کپتانوں کے ماتحت کھیلے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ 2000 میں انہوں نے فیصلہ کیا تھا کہ وہ اب کپتانی نہیں کریں گے۔ سچن جیسے سینئر کھلاڑی اور کرکٹ لیجنڈ ہی مختلف کپتانوں کے ماتحت کھیل کر ہندستانی کرکٹ کی رفتار میں تعاون اور انہیں کپتان کے طورپر پھلنے پھولنے میں مدد کرسکتے ہیں۔ انہوں نے سچ میں بہت اچھا کیا ہے۔

ایک دیگر ہندستانی بلے باز سنجے بانگڑ نے مرلی دھرن کے عظیم ٹیسٹ گیند باز منتخب ہونے پر کہا کہ میں نے سوچا تھا کہ انل کمبلے فہرست میں شامل ہوں گے کیونکہ وہ ایسے کھلاڑی ہیں جس نے ہندستان کے لئے بہت سارے میچ جیتے ہیں اور ان کے نام 619 ٹیسٹ وکٹ ہیں۔ لیکن مجھے متھیامرلی دھرن کو پورا کریڈٹ دینا ہوگا کیونکہ ان کے پاس دوسرے سرے پر بلے بازوں پر کچھ دباؤ بنانے والا گیندباز ساتھی نہیں تھا۔ صرف چمنڈا واس کو چھوڑ کر انہیں یہ سب تنہا کرنا پڑا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔