ہندوستان نے آسٹریلیا کے خلاف صرف فتح درج نہیں کی، 9 اہم ریکارڈ بھی بنائے

برسبین میں 33 سال سے آسٹریلیا نے شکست کا سامنا نہیں کیا تھا، لیکن ہندوستانی ٹیم نے یہ سلسلہ توڑ دیا اور اس کی بادشاہت کو ختم کرتے ہوئے شاندار جیت حاصل کی۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

تنویر

ہندوستان نے بارڈر-گواسکر ٹیسٹ سیریز کے چوتھے اور آخری ٹیسٹ میچ کے آخری دن جو کارنامہ کر دکھایا، اس کی امید شاید ہی کسی کو ہوگی۔ ہندوستانی ٹیم کے کئی کھلاڑیوں نے انفرادی ریکارڈ تو بنائے ہی، برسبین کے گابا میدان پر فتح کا پرچم لہرانے والے ہندوستان نے کچھ ایسے ریکارڈ قائم کیے جس نے آسٹریلیا کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ آئیے نظر ڈالتے ہیں ان 9 اہم ریکارڈس پر جنھیں تادیر یاد رکھا جائے گا۔

  1. گابا کے میدان پر چوتھی اننگ میں 328 رنوں کا ہدف کامیابی کے ساتھ حاصل کرتے ہوئے ہندوستان نے ویسٹ انڈیز کا 70 سالہ ریکارڈ منہدم کر دیا ہے۔ ویسٹ انڈیز نے 1951 میں 236 رنوں کا ہدف حاصل کیا تھا۔

  2. برسبین میں 33 سال سے آسٹریلیا نے شکست کا سامنا نہیں کیا تھا، لیکن ہندوستانی ٹیم نے یہ سلسلہ توڑ دیا اور اس کی بادشاہت کو ختم کرتے ہوئے شاندار جیت حاصل کی۔ آسٹریلیائی ٹیم برسبین میں گزشتہ 7 ٹیسٹ میچوں میں جیت حاصل کر چکی تھی، اور ہندوستان کو بھی شکست دینے کے لیے پرعزم تھی لیکن اس کے ارمانوں پر شبھمن گل، چیتیشور پجارا اور رشبھ پنت نے پانی پھیر دیا۔ قابل ذکر یہ ہے کہ برسبین کے گابا میں آسٹریلیا کو 31 میچوں کے بعد شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

  3. ہندوستان نے ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں آخری یعنی پانچویں دن بلے بازی کرتے ہوئے میچ جیتنے کے لیے تیسرا سب سے بڑا اسکور (325 رن) بنایا۔ آخری دن سب سے زیادہ رن بنا کر میچ جیتنے کا ریکارڈ آسٹریلیا کے نام ہے جس نے 1948 میں انگلینڈ کے خلاف 404 رن بنا کر فتح حاصل کی تھی۔ 1984 میں ویسٹ انڈیز نے انگلینڈ کے خلاف پانچویں دن 344 رن بنا کر ٹیسٹ میچ جیتا تھا۔

  4. ہندوستان نے پانچویں بار پہلا ٹیسٹ میچ ہارنے کے باوجود سیریز پر قبضہ کیا جو اپنے آپ میں ایک ریکارڈ ہے۔ اس سے قبل 73-1972 میں انگلینڈ، 01-2000 میں آسٹریلیا، 2015 میں سری لنکا، 17-2016 میں آسٹریلیا کے خلاف پہلا ٹیسٹ ہارنے کے بعد سیریز پر 1-2 سے قبضہ کیا تھا۔

  5. آسٹریلیا کے خلاف اسی کے گھر میں ہندوستان نے تیسرا سب سے بڑا ہدف حاصل کیا ہے۔ اس سے قبل 09-2008 میں جنوبی افریقہ نے پرتھ میں 414 رن کا ہدف حاصل کیا تھا، جب کہ 29-1928 میں انگلینڈ نے ملبور میں 332 رن کا ہدف حاصل کیا تھا۔ جہاں تک ہندوستان کا سوال ہے، اس نے 329 رن کا ہدف حاصل کیا۔

  6. ہندوستان نے بارڈر-گواسکر ٹیسٹ سیریز جیتنے کی ہیٹ ٹرک مکمل کر لی ہے۔ گزشتہ مرتبہ بھی ہندوستان نے آسٹریلیا کو اس کے ہی گھر میں 1-2 سے شکست دی تھی، اور اس سے قبل ہندوستان میں کھیلی گئی سیریز میں بھی ہندوستان نے 1-2 سے کامیابی حاصل کی تھی۔

  7. ہندوستانی ٹیم آسٹریلیا میں اس ٹیسٹ سیریز کو جیتنے کے ساتھ آسٹریلیا میں لگاتار دو ٹیسٹ سیریز جیتنے والی پہلی ایشیائی ٹیم بن گئی ہے۔ ہندوستان نے 19-2018 میں بھی آسٹریلیا کو چار میچوں کی ٹیسٹ سیریز میں 1-2 سے ہرایا تھا اور اس وقت ہندوستانی ٹیم آسٹریلیا کے خلاف اس کے گھر میں تیسٹ سیریز جیتنے والی ایشیا کی پہلی ٹیم بنی تھی۔

  8. گابا کے میدان پر ہندوستان کی یہ پہلی ٹیسٹ جیت ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہندوستان گابا اور واکا میں ٹیسٹ جیتنے والی ایشیا کی پہلی ٹیم بن گئی ہے۔

  9. آسٹریلیا کے تیز گیندباز مشیل اسٹارک کے 46ویں اوور میں کل 20 رن بنے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اسٹارک نے اس سے پہلے ٹیسٹ میچ میں اتنا مہنگا اوور کبھی نہیں پھینکا تھا۔ اسٹارک کے 46اوور میں چیتیشور پجارا نے ایک چھکا کے ساتھ کل 20 رن بنائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔