بچت کھاتوں کی شرح سود 25 سال کی کم ترین سطح پر، مودی حکومت نے عوامی خوشحالی کو تباہ کر دیا: جے رام رمیش

کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے بچت کھاتوں کی شرح سود میں زبردست کمی پر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ حکومت نے عوامی خوشحالی قربان کر کے دوست سرمایہ داروں کو فائدہ پہنچایا ہے

<div class="paragraphs"><p>جے رام رمیش / آئی اے این ایس</p></div>

جے رام رمیش / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: کانگریس کے جنرل سکریٹری انچارج شعبہ مواصلات جے رام رمیش نے وزیراعظم نریندر مودی اور ان کی اقتصادی پالیسیوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ موجودہ حکومت نے عوام کی خوشحالی کو تباہ کر کے ملک کے وسائل صرف چند بڑے سرمایہ داروں کو منتقل کر دئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بچت کھاتوں میں ملنے والی شرح سود گزشتہ 25 برسوں کی کم ترین سطح پر پہنچ چکی ہے، جس کا براہ راست اثر بزرگ شہریوں، پنشن یافتہ افراد اور متوسط طبقے پر پڑ رہا ہے۔

جے رام رمیش نے اپنے بیان میں کہا، ’’گزشتہ 11 برسوں میں مودی حکومت نے ملک کی تیزی سے ترقی کرتی ہوئی معیشت کو تباہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔ نوٹ بندی سے شروع ہو کر ہر سال ملک کے عوام پر نئے تجربات کیے جا رہے ہیں اور انہیں نت نئے طریقوں سے پریشان کیا جا رہا ہے۔ بچت کھاتوں پر ملنے والی شرح سود 25 سال کی سب سے نچلی سطح پر پہنچ چکی ہے، جس سے بزرگوں اور عام شہریوں کی جیب پر سیدھا وار ہو رہا ہے۔‘‘


انہوں نے مزید کہا کہ، ’’بینکوں نے پہلے ہی اپنے دروازے عام لوگوں کے لیے بند کر دیے ہیں اور اب تو وہ صرف چند انتہائی امیر سرمایہ دار دوستوں کے لیے ہی دستیاب رہ جائیں گے۔ پردھان منتری جی، ملک کی عوام کی خوشحالی آپ کی پہلی ذمہ داری ہونی چاہئے لیکن آپ صرف اپنے سرمایہ دار دوستوں کی دولت بڑھانے کے لیے عوام کی کمائی کو شیئر مارکیٹ کے ذریعے ان سرمایہ داروں کی کمپنیوں کی طرف موڑنے میں مضروف ہیں۔ یہ ملک کے عوام کے ساتھ بہت بڑی ناانصافی اور دھوکہ ہے۔‘‘

جے رام رمیش نے پوسٹ کے ساتھ ایک معروف ہندی اخبار میں شائع رپورٹ کا اسکرین شاٹ بھی پیش کیا۔ جس کے مطابق بچت کھاتوں پر ملنے والی شرح سود اب صرف 2.50 فیصد تک گر چکی ہے، جو گزشتہ 25 سالوں میں سب سے کم ہے۔ اس کے ساتھ ہی، مختلف بینکوں کی شرح سود کا تقابل بھی کیا گیا، جس میں انڈین پوسٹ آفس کا 4 فیصد، کوٹک مہندرا کا 3.50 فیصد اور دیگر بڑے بینکوں جیسے ایس بی آئی، پی این بی اور ایچ ڈی ایف سی کا صرف 2.70 سے 2.75 فیصد شرح سود دکھائی گئی ہے۔


رپورٹ میں تاریخی ڈیٹا کے حوالہ سے واضح کیا گیا کہ 2000-01 میں بچت کھاتوں پر سود 4 فیصد تھا، جو 2010-11 میں کم ہو کر 3.50 فیصد اور اب 2025-26 میں 2.50 فیصد تک آ چکا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ بینک ایف ڈی پر بھی شرح سود میں کمی ہوئی ہے، جس سے سرمایہ کار اور بچت کنندہ دونوں متاثر ہو رہے ہیں۔

مزید یہ کہ رپورٹ میں دکھایا گیا کہ 2019 سے اب تک مہنگائی کی شرح مسلسل بڑھ رہی ہے جبکہ بچت کھاتوں پر سود میں کمی آئی ہے، جس سے عام آدمی کی قوتِ خرید گھٹتی جا رہی ہے۔ اس سے بزرگ شہری خاص طور پر متاثر ہو رہے ہیں، جن کا انحصار سود کی آمدنی پر ہوتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔