منریگا بجٹ میں اضافہ نہ ہونا تشویشناک، حکومت دیہی مزدوروں کو کر رہی نظر انداز: جے رام رمیش
جے رام رمیش نے کہا، 2024-26 کےلیے منریگا بجٹ 86,000 کروڑ پر مستحکم رکھنے سے حکومت کی دیہی روزگار کے تئیں بے اعتنائی ظاہر ہوئی۔ یہ زخموں پر نمک پاشی ہے کہ بجٹ کا 20 فیصد پچھلے بقایہ جات میں صرف ہوتا ہے

جے رام رمیش / آئی اے این ایس
نئی دہلی: کانگریس کے سینئر رہنما جے رام رمیش نے مرکز کی مودی حکومت کو 2024-26 کے لیے مہاتما گاندھی قومی دیہی روزگار گارنٹی ایکٹ (منریگا) کا بجٹ مستحکم رکھنے پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ جے رام رمیش نے کہا کہ حکومت کا یہ فیصلہ دیہی روزگار اور معاش کے تئیں اس کی بے اعتنائی کو ظاہر کرتا ہے۔
جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا، ’’دیہی علاقوں میں بڑھتے ہوئے معاشی بحران کے باوجود حکومت نے منریگا کے لیے بجٹ 86,000 کروڑ روپے پر مستحکم رکھا ہے۔ یہ مؤثر طور پر حقیقی بجٹ میں کمی کو ظاہر کرتا ہے کیونکہ افراطِ زر کے مطابق ایڈجسٹمنٹ نہیں کیا گیا ہے۔’’
انہوں نے مزید کہا، "زخموں پر نمک چھڑکنے کے لیے، تخمینوں کے مطابق بجٹ کا تقریباً 20 فیصد حصہ پچھلے سالوں کے بقایہ جات کی ادائیگی پر خرچ کیا جاتا ہے۔ اس سے منریگا کے تحت روزگار کی دستیابی محدود ہو جاتی ہے، جس سے خشک سالی سے متاثرہ اور غریب دیہی مزدور شدید متاثر ہوتے ہیں۔‘‘
جے رام رمیش کے مطابق، "یہ صورتحال مزدوروں کی اجرتوں میں اضافے کی راہ میں بھی رکاوٹ ڈالتی ہے۔ رواں مالی سال میں بھی منریگا کے تحت مزدوری کی اوسط کم از کم شرح میں صرف 7 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، جب کہ صارف قیمت اشاریہ (سی پی آئی) کی افراطِ زر کی شرح تقریباً 5 فیصد ہے۔‘‘
انہوں نے کہا، "حکومت کی اس اہم سماجی تحفظ کے نظام کے تئیں لاپروائی نہ صرف روزگار کے مواقع کم کر رہی ہے بلکہ دیہی معیشت کے بنیادی ڈھانچے کو بھی نقصان پہنچا رہی ہے۔ حکومت کا رویہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ دیہی علاقوں کی معاشی حالت کو بہتر بنانے کے لیے سنجیدہ نہیں ہے۔‘‘
جے رام رمیش نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ منریگا کے بجٹ میں خاطر خواہ اضافہ کیا جائے تاکہ دیہی مزدوروں کو بہتر روزگار کے مواقع اور مناسب اجرت فراہم کی جا سکے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔