مفت خوری کے بجائے روزگار پیدا کرنے پر توجہ دی جانی چاہیے: رگھو رام راجن

آر بی آئی کے سابق گورنر کا کہنا ہے کہ ترقی کا بہترین طریقہ روزگار پیدا کرنے میں سہولت فراہم کرنا ہے۔ فی الوقت جنونی انداز میں کام کرنا بہت ضروری ہے کیونکہ ہم مستقبل میں زیادہ اقدام نہیں کر سکتے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

 جے پور: ریزرو بینک آف انڈیا کے سابق گورنر اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ میں چیف اکانومسٹ اور ڈائریکٹر ریسرچ رگھو رام راجن نے اس بات پر زور دیا کہ حکومتوں کو نوجوانوں کے لیے مختصر مدتی سیاسی فائدے کے لیے مفت سہولیات پر توجہ دینے کے بجائے مزید ملازمتیں پیدا کرنے پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ملک کو ترقی کی راہ پر رواں رکھنے کے لیے صحت اور تعلیم کے شعبے کو فوقیت دینا بہت ضروری ہے۔

جے پور لٹریچر فیسٹیول میں خطاب کرتے ہوئے رگھو راجن نے کہا کہ ’’حکومت کو عدم مرکزیت کے لیے تیار رہنا چاہیے، کیونکہ اس کے فوائد دہلی، کیرالہ اور تمل ناڈو جیسی ریاستوں میں تعلیم اور صحت کے شعبوں میں دیکھے جا سکتے ہیں۔ انتخابات سے قبل اپوزیشن لیڈروں کے خلاف انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈ ی) اور دیگر مرکزی ایجنسیوں کے حالیہ کیسز غیر جمہوری ہیں، کیونکہ اپوزیشن لیڈروں کا انتخاب کرنے میں لوگوں کے پاس بہت کم متبادل بچے ہیں۔‘‘


ماہر معاشیات روہت لامبا کے ساتھ ’بریکنگ دی مولڈ: ری امیجننگ انڈیاز اکنامک فیوچر‘ (پینگوئن رینڈم ہاؤس انڈیا) نامی کتاب لکھنے والے رگھو راجن نے کہا، ’’جمہوریت اور اظہار رائے کی آزادی ان شعبوں کی ترقی کے لیے سب سے اہم ہیں جنہیں تحقیق، تخلیقی صلاحیتوں اور نئے خیالات کی ضرورت ہے‘‘۔

انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ کتاب کو ہر کوئی آسانی سے سمجھ سکتا ہے، کہا کہ ’’ہمیں چین جیسے دوسرے ممالک کی ترقی کی کہانی پر عمل کرنے کی ضرورت نہیں ہے، بلکہ ہمیں اپنا راستہ خود بنانا ہے، اپنی طاقتوں کو پہچاننا ہے اور انہیں پر اپنے مستقبل کو تعمیر کرنا ہے۔‘‘

کریپٹو کرنسی کے بارے میں رگھو راجن نے کہا کہ ’’یہ ایک ٹیکنالوجی ہے، گرچہ کہ اس میں کچھ رقم لگانا ٹھیک ہو سکتا ہے تاکہ اگر کوئی نقصان ہو تو اسے برداشت کیا جا سکے، لیکن کسی کو اپنی زندگی بھر کی پوری بچت کو داؤ پر لگانا غلط ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ کریپٹو کو ریگولیٹ نہیں کیا جا رہا ہے اور کئی آپریٹروں پر بھروسہ بھی نہیں کیا جا سکتا ہے۔‘‘


 رگھورام راجن نے کہا کہ ’’نوجوان ریزرویشن کی تلاش میں ہیں کیونکہ وہ یہ سمجھتے ہیں کہ اچھی ملازمتیں صرف حکومتی محکموں میں ہی موجود ہیں۔ حکومت کو یہ محسوس کرنے کی ضرورت ہے کہ لوگوں کی ترقی کا بہترین طریقہ روزگار پیدا کرنے میں سہولت فراہم کرنا ہے۔ ہم ایک سست سا ردعمل سنتے ہیں کہ چیزیں جلد بہتر ہو ں گی۔ لیکن فی الوقت جنونی انداز میں کام کرنا بہت ضروری ہے کیونکہ ہم مستقبل میں بہت زیادہ اقدام نہیں کر سکتے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔