گوہاٹی ہائی کورٹ نے آسام میں بھینسوں کی لڑائی پر عارضی پابندی عائد کی

ہائی کورٹ نے جمعرات کو جاری کردہ ایک حکم میں آسام میں تمام ضلعی انتظامیہ کو بھینسوں کی لڑائی پر عارضی پابندی عائد کرنے کی ہدایت دی

<div class="paragraphs"><p>بھینسوں کی لڑائی کی فائل تصویر / Getty Images</p></div>

بھینسوں کی لڑائی کی فائل تصویر / Getty Images

user

قومی آوازبیورو

گوہاٹی پیپل فار دی ایتھیکل ٹریٹمنٹ آف اینیملز (پی ای ٹی اے، پیٹا) کی جانب سے دائر ایک عرضی پر سماعت کرتے ہوئے گوہاٹی ہائی کورٹ نے آسام میں بھینسوں کی لڑائی پر پابندی عائد کر دی۔ ہائی کورٹ نے جمعرات کو جاری کردہ ایک حکم میں آسام میں تمام ضلعی انتظامیہ کو بھینسوں کی لڑائی پر عارضی پابندی عائد کرنے کی ہدایت دی۔ خیال رہے کہ ریاست بھر میں بیہو تہوار کے موقع پر ایک ضروری مشق کے طور پر بھینسوں کی لڑائی کرائی جاتی ہے۔

ہائی کورٹ نے آسام حکومت کو حکم دیا کہ وہ اس معاملے پر کی گئی کارروائی کے سلسلے میں رپورٹ عدالت میں پیش کرے۔ عدالت نے 6 فروری تک رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔ جنوری میں بھوگالی بیہو تہوار کے دوران آسام میں بھینسوں کی لڑائی کا اہتمام کیا گیا تھا۔ خیال رہے کہ تمل ناڈو میں 2015 میں جلی کٹو کو سپریم کورٹ کے غیر قانونی قرار دینے کے بعد آسام میں بھینسوں کی لڑائی روک دی گئی تھی۔


بی جے پی زیرقیادت آسام حکومت نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ریاست میں بھینسوں کی لڑائی کی اجازت دینے کے لیے نیا معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پی ) تیار کیا۔ پیٹا کی طرف سے دائر درخواست میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ قدیم رسم کو ادا کرتے ہوئے کئی قوانین کی خلاف ورزی کی گئی۔

پیٹا نے اپنی درخواست میں کہا تھا، ’’ثبوت کے طور پر پیٹا انڈیا نے ان لڑائیوں کی تحقیقات سونپی ہے، جس سے پتہ چلتا ہے کہ خوفزدہ اور شدید زخمی بھینسوں کے ساتھ مار پیٹ کی گئی۔ انہیں بھوکا رکھا گیا اور نشہ دے کر کھانے کے لیے لڑنے پر مجبور کیا گیا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔