سلمان خان کے گھر کے باہر سیکورٹی انتظامات سخت، دھمکی آمیز ای میل کے بعد علاقہ چھاؤنی میں تبدیل

سلمان خان کو ای میل کے ذریعے جان سے مارنے کی تازہ دھمکیاں موصول ہوئی ہیں۔ اس معاملے میں ممبئی پولیس نے لارنس بشنوئی، گولڈی براڑ اور روہت براڑ کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>سلمان خان،تصویر آئی اے این ایس</p></div>

سلمان خان،تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

بالی ووڈ سپر اسٹار سلمان خان ایک بار پھر سرخیوں میں ہیں۔ سلمان خان کو مسلسل جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔ بالی ووڈ کے میگا اسٹار سلمان خان کو ایک بار پھر ای میل کے ذریعے جان سے مارنے کی تازہ دھمکی موصول ہوئی ہے، جس کے بعد ممبئی پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ان کے گھر کے باہر سیکورٹی انتظامات سخت کر دیئے ہیں۔

ممبئی پولیس کے کانسٹیبل اور افسران سلمان خان کی باندرہ واقع رہائش گاہ گلیکسی کے باہر گشت اور حفاظت کرتے نظر آئے۔ اس معاملے میں ممبئی پولیس نے لارنس بشنوئی، گولڈی براڑ اور روہت براڑ کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ اگر رپورٹس پر یقین کیا جائے تو اداکار کے قریبی ساتھی کو بھیجے گئے ای میل میں مافیا ڈان لارنس بشنوئی کے ایک حالیہ انٹرویو کا حوالہ دیا گیا ہے، جس نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی زندگی کا مقصد سلمان خان کو قتل کرنا ہے۔


باندرہ پولیس حرکت میں آگئی، باندرہ ویسٹ میں سلمان کے گھر کے باہر سیکورٹی انتظامات بڑھا دیئے گئے ہیں اور بشنوئی اور اس کے ساتھی گولڈی براڑ کے خلاف تازہ ترین پیش رفت کی تحقیقات شروع کردی۔ ہندی میں بھیجے گئے ای میل روہت گرگ کی جانب سے تھا، جو اداکار کے ساتھ بات کرنا چاہتا ہے، 'ٹیم سلمان' کی شکایت کے بعد پولیس نے اس کا نام بھی رپورٹ میں درج کر لیا ہے۔ ای میل میں مشورہ دیا گیا ہے کہ اگر سلمان نے بشنوئی کا انٹرویو نہیں دیکھا ہے تو وہ اسے دیکھ لیں اور اگر وہ کیس بند کرنا چاہتے ہیں تو گرگ اور براڑ سے آمنے سامنے بات کریں اور وہ اس کا بندوبست کریں گے۔ سلمان کی جانب سے انہیں مارنے کے تازہ ترین الٹی میٹم پر ابھی تک کوئی بیان نہیں آیا ہے اور یہ معلوم نہیں ہے کہ وہ ممبئی میں ہیں یا نہیں۔

دراصل 18 مارچ کو پولیس کے سامنے سلمان کے منیجر پرشانت کو دھمکی آمیز ای میل بھیجا گیا تھا۔ جس میں سلمان خان کے بارے میں سنجیدہ باتیں لکھی گئی تھیں۔ اس ای میل میں لکھا گیا کہ گولڈی براڑ کو اپنے باس یعنی سلمان خان سے بات کرنی چاہیے، اور اگر انہوں نے ان کا انٹرویو نہیں دیکھا ہو تو دیکھیں، اگر آپ معاملہ بند کرنا چاہتے ہیں تو کر لو۔ آمنے سامنے بات کرے۔ اگر تم یہ کرنا چاہتے ہو تو مجھے بھی بتا دو۔ میں نے تمہیں بروقت اطلاع دے دی ہے، اگلی بار تمہیں صرف دھچکا ہی دیکھنے کو ملے گا۔।"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔