غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بم باری جاری، 24 گھنٹوں میں 77 افراد جاں بحق
مغربی غزہ میں ایک اسکول پر جو درجنوں بے گھر خاندانوں کے لیے پناہ گاہ بنا ہوا تھا، اسرائیلی ڈرون سے گیس اور دھوئیں کے بم گرائے گئے۔

غزہ شہر میں شعبہ صحت نے بتایا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی بم باری سے 77 افراد جاں بحق اور 222 زخمی ہو چکے ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ اب بھی متعدد لاشیں ملبے تلے اور سڑکوں پر پڑی ہیں، جہاں تک ایمبولینس اور شہری دفاع کی ٹیمیں تاحال نہیں پہنچ سکیں۔
شعبہ صحت نے واضح کیا کہ طبی عملے کو نقل و حرکت اور اپنے مراکز تک پہنچنے میں شدید دشواریوں کا سامنا ہے، بالخصوص اس وقت جب کہ اسپتالوں کے آس پاس بم باری یا براہِ راست دھمکیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اس صورت حال نے نہ صرف اہم طبی خدمات کو متاثر کیا ہے بلکہ مریضوں اور عملے دونوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ حکام نے بین الاقوامی اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا تاکہ اسپتالوں اور طبی عملے کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔ ان حالات میں پورا نظامِ صحت منہدم ہونے کا خدشہ ہے جبکہ زخمیوں اور بے گھر افراد کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔
اسی دوران مغربی غزہ میں ایک اسکول پر جو درجنوں بے گھر خاندانوں کے لیے پناہ گاہ بنا ہوا تھا، اسرائیلی ڈرون سے گیس اور دھوئیں کے بم گرائے گئے۔ اس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت متعدد افراد دم گھٹنے کا شکار ہوئے۔ عینی شاہدین کے مطابق اسکول کے اندر گہرا دھواں پھیل گیا جس سے افراتفری مچ گئی اور لوگ چیختے چلاتے باہر نکلنے کی کوشش کرتے رہے۔
یہ حملہ اس وقت ہوا جب اسرائیلی افواج نے شہر میں بے گھر افراد کے مراکز کو نشانہ بنانا تیز کر دیا ہے۔ وہ شہریوں کو شہر چھوڑنے پر مجبور کر رہی ہیں تاکہ علاقے پر قبضہ کر کے آبادی کو بے دخل کیا جا سکے۔ اس دوران لاکھوں فلسطینی نہایت ابتر انسانی حالات میں شہر میں پھنسے ہوئے ہیں۔
گزشتہ دو ہفتوں میں اسرائیلی فوج نے بار بار شہریوں کو شہر چھوڑ کر جنوب کی طرف جانے کا انتباہ جاری کیا ہے۔ خاص طور پر المواصی کے علاقے میں جہاں تقریباً دس لاکھ بے گھر فلسطینی انتہائی دشوار حالات میں مقیم ہیں۔ اسی دوران فوج نے درجنوں بلند عمارتیں اور سیکڑوں رہائشی عمارتیں تباہ کی ہیں تاکہ شہر کو خالی کروا کر قبضے کی راہ ہموار کی جا سکے۔
گزشتہ ماہ 21 ستمبر کو اسرائیلی فوج نے اعلان کیا تھا کہ وہ غزہ شہر میں اپنی زمینی کارروائیوں کو مزید وسیع اور شدید کر رہی ہے۔ یہ کارروائیاں ایک منصوبے کا حصہ ہیں جو اگست میں شروع ہوا تھا، جس کے تحت مرحلہ وار پورے علاقے پر قبضہ کیا جانا ہے۔خان یونس کے علاقے المواصی میں ایک فلاحی لنگر پر اسرائیلی بم باری کے نتیجے میں 10 فلسطینی جاں بحق ہوئے۔ مقامی ذرائع کے مطابق مرنے والوں میں ایک شخص اور اس کے چار بیٹے اور ایک پوتا بھی شامل ہے۔ (بشکریہ نیوز پورٹل ’العربیہ ڈاٹ نیٹ، اردو‘)