سعودی عرب میں حج 2026 کی تیاریاں شروع، عازمین کے لیے نئی سہولتوں اور پالیسی کا اعلان
سعودی وزارت حج نے 75 ممالک کے ساتھ اجلاس مکمل کر کے حج 2026 کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ وزارت مذہبی امور نے بیماری یا وفات کی صورت میں قریبی رشتہ دار کو متبادل حج پر بھیجنے کی پالیسی جاری کی

ریاض: سعودی عرب نے حج 2026 (1447 ہجری) کے لیے بھرپور تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ وزارتِ حج و عمرہ نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ سال کے حج انتظامات کے سلسلے میں دنیا بھر کے 75 سے زائد ممالک کے حکام کے ساتھ ورچوئل اجلاسوں کا سلسلہ مکمل ہو گیا ہے۔ ان اجلاسوں کا مقصد خدمات کے معیار کو مزید بلند کرنا اور عازمین حج کے لیے تمام سہولتوں کو پہلے سے منظم انداز میں یقینی بنانا ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق وزارتِ حج نے بتایا کہ ان ورچوئل اجلاسوں میں مختلف ممالک کے نمائندوں کو آئندہ حج کے پروگرام، سہولتوں اور انتظامات کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا گیا۔ اجلاسوں میں عازمین کی آمد و روانگی، قیام و طعام، رہائش، ٹرانسپورٹ اور طبی سہولتوں سمیت دیگر معاملات پر بھی مشاورت ہوئی۔ وزارت کے مطابق اجلاسوں کو قبل از وقت منعقد کرنے کا مقصد یہ ہے کہ تمام شریک ممالک حج سے متعلق اپنے عازمین کو بہتر رہنمائی فراہم کر سکیں اور بروقت کارروائیاں مکمل کر سکیں۔
اس سے قبل سعودی وزارتِ حج و عمرہ نے مقامی اداروں کے ساتھ بھی 50 سے زیادہ اجلاس منعقد کیے جن میں حجاج کی نقل و حمل اور رہائش کے حوالے سے مختلف اقدامات پر اتفاق کیا گیا۔ ایک اجلاس میں خصوصی طور پر ’سعودی بس انیشیٹو‘ کا اعلان کیا گیا جس کا مقصد حجاج کے سفری تجربے کو جدید اور آرام دہ بنانا ہے۔ اس پراجیکٹ کے تحت حجاج کے لیے جدید بسوں کی سہولت فراہم کی جائے گی تاکہ وہ مشاعر مقدسہ کے درمیان آسانی سے سفر کر سکیں۔
دوسری جانب مختلف ممالک کی وزارت مذہبی امور نے بھی اپنے عازمین کے لیے نئی پالیسیوں کا اعلان کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق وزارت مذہبی امور نے رجسٹرڈ عازمین حج کی بیماری یا وفات کی صورت میں ایک نئی سہولت فراہم کی ہے۔ اس پالیسی کے تحت اگر کوئی رجسٹرڈ شخص بیماری یا انتقال کے باعث حج پر نہ جا سکے تو اس کے قریبی رشتہ دار کو بطور متبادل بھیجا جا سکے گا۔
وزارت نے بتایا کہ اس اقدام کا مقصد یہ ہے کہ رجسٹرڈ نشست ضائع نہ ہو اور خاندان کی حج کی دیرینہ خواہش پوری ہو سکے۔ مزید یہ کہ اگر کوئی عازم کسی مجبوری کے باعث حج پر جانے سے معذرت کرتا ہے تو وہ کسی دوسرے شخص کو نامزد کر سکتا ہے یا اپنی جمع شدہ رقم واپس لینے کا اختیار بھی رکھتا ہے۔
البتہ وزارت مذہبی امور نے واضح کیا ہے کہ رقم کی واپسی یا متبادل شخص کو بھیجنے کے لیے لازمی ہے کہ متعلقہ عازم اپنی وجوہات تحریری طور پر اسٹامپ پیپر کے ذریعے جمع کرائے اور ضروری دستاویزی ثبوت بھی پیش کرے۔ بیماری یا انتقال کی صورت میں میڈیکل سرٹیفکیٹ اور قانونی دستاویزات دینا لازمی ہوں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔