غزہ میں اسرائیلی بم باری کے باعث دو یرغمالیوں سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے: حماس
تنظیم نے یرغمالیوں کو بچانے کے لیے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ شہر میں شارع 8 کے جنوبی حصے تک پیچھے ہٹ جائے۔

حماس تنظیم کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے اتوار کو اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی فوج کے شدید فضائی اور زمینی حملوں کے باعث غزہ شہر میں دو اسرائیلی یرغمالیوں سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ القسام بریگیڈز نے وضاحت کی کہ "یرغمالیوں عمری ميران اور متان انگریسٹ سے رابطہ گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران الصبرہ اور تل الہوا کے محلوں میں جاری وحشیانہ فوجی کارروائیوں اور شدید بم باری کے نتیجے میں منقطع ہوا"۔
بریگیڈز نے کہا کہ "یرغمالیوں کی جان خطرے میں ہے" اور اسرائیلی افواج سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ شہر میں شارع 8 کے جنوبی حصے تک پیچھے ہٹ جائیں۔اس کے علاوہ اسرائیل سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ آج شام 6 بجے سے 24 گھنٹوں کے لیے غزہ شہر کے ایک حصے میں فضائی پروازیں بند کرے تاکہ یرغمالیوں کو خطرے سے دور رکھا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں : فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا فریب...اشوک سوین
واضح رہے کہ اسرائیل نے تقریباً دو سال قبل غزہ کی پٹی پر اپنے فوجی حملے اُس وقت شروع کیے تھے جب حماس تنظیم نے 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر ایک غیر معمولی حملہ کر دیا تھا۔ اس میں اسرائیلی دعوے کے مطابق تقریباً 1200 افراد ہلاک ہوئے اور 251 کو یرغمال بنایا گیا۔
غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق اُس وقت سے اب تک غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کے حملوں میں 65 ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ جنگ نے تقریباً پوری آبادی کو بے گھر کر دیا ہے اور غزہ کے صحت کے نظام کو مفلوج کر کے رکھ دیا ہے۔ (بشکریہ نیوز پورٹل ’العربیہ ڈاٹ نیٹ، اردو‘)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔