خلیجی ممالک پیغمبر اسلامؐ کے خلاف بی جے پی لیڈروں کے تبصروں پر برہم

بی جے پی رہنماؤں نوپور شرما اور نوین کمار جندل کے اشتعال انگیز ریمارکس نے عرب دنیا میں ہنگامہ برپا کر دیا ہے اور وہاں پر ہندوستانی مصنوعات کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

کویت اور ہندوستانی پرچم
کویت اور ہندوستانی پرچم
user

قومی آوازبیورو

بی جے پی کی سابق ترجمان اور نوین جندل کے پیغمبر اسلامؐ کے خلاف تبصروں پر خلیجی مملک نے سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے اور یہ ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب نائب صدر وینکیا نائیڈو نے اعلیٰ سطحی وفد کے ساتھ قطر کا چار روزہ دورہ شروع کیا ہے۔

ایران، قطر، کویت نے ہندوستانی سفیروں کو طلب کرلیا

پیغمبر اسلام کے خلاف کیے گئے تبصروں سے ناراض، قطر کی وزارت خارجہ نے ہندوستانی سفیر دیپک متل کو طلب کیا اور انہیں جندل کے تبصرے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے ایک سرکاری نوٹ سونپا۔وزارت نے کہا کہ "ہم ہندوستان میں حکمراں جماعت کے ایک عہدیدار کی طرف سے پیغمبر اسلامؐ کے خلاف کیے گئے متنازعہ تبصروں کی مذمت کرتے ہیں،" وزارت نے مزید کہا کہ قطر نے بی جے پی کے جاری کردہ بیان کا خیرمقدم کیا، جس میں اس نے عہدیدار کو پارٹی سے ہٹانے کا اعلان کیا تھا۔


ادھر کویت کی وزارت خارجہ نے ہندوستانی سفیر سبی جارج کو طلب کیا اور اسسٹنٹ سکریٹری آف اسٹیٹ برائے ایشیا امور کی طرف سے ایک سرکاری احتجاجی نوٹ حوالے کیا، جس میں کویت نے پیغمبر اسلامؐ کے خلاف بی جے پی رہنماؤں کے تبصروں کی مذمت کی اور ان کو مسترد کیا۔

اس کے چند گھنٹے بعد ایران نے بھی ہندوستانی سفیر کو طلب کرکے پیغمبر اسلامؐ کے خلاف کئے گئے تبصروں کی مذمت کی۔ ادھر عمان نے سخت الفاظ میں مذمت کی ہے جبکہ سعودی عرب اور بحرین نے ان تبصروں کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔


واضح رہے بی جے پی نے پارٹی ترجمان نوپور شرما کو معطل کر دیا ہے جبکہ اس کے دہلی میڈیا کے سربراہ نوین کمار جندل کو ان کے اشتعال انگیز ریمارکس کے لیے پارٹی سے نکال دیا ہے۔ بی جے پی جنرل سکریٹری ارون سنگھ نے کہا کہ بی جے پی ایسے لوگوں یا ایسے نظریہ کو فروغ نہیں دیتی۔

واضح رہے ان خلیجی ممالک میں بی جے پی کے رہنماؤں کے ان تبصروں کے خلاف ٹوئٹر پر ہندوستانی مصنوعات کے بائیکاٹ کا ہیش ٹیگ ٹریند کر رہا ہے جس کے بعد وہاں کی حکومتوں نے اس معاملہ کا سختی سے نوٹس لیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔