کھیل

’برج بھوشن جب تک جیل نہیں جاتے، تب تک دھرنا جاری رہے گا‘، پی ٹی اوشا سے ملاقات کے بعد پہلوانوں کا بیان

انڈین اولمپک ایسو سی ایشن کی چیف پی ٹی اوشا سے ملاقات کے بعد پہلوان بجرنگ پونیا نے کہا کہ پی ٹی اوشا نے کہا کہ وہ ہمارے ساتھ کھڑی ہیں اور ہمیں انصاف دلائیں گی، اور وہ پہلے ایک اتھلیٹ ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>پی ٹی اوشا اور بجرنگ پونیا، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

پی ٹی اوشا اور بجرنگ پونیا، تصویر آئی اے این ایس

 

دہلی کے جنتر منتر پر ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے چیف برج بھوشن کے خلاف پہلوانوں کا دھرنا جاری ہے۔ احتجاجی مظاہرہ کے درمیان آج انڈین اولمپک ایسو سی ایشن کی چیف پی ٹی اوشا نے پہلوانوں سے ملاقات کی۔ اس ملاقات کے بعد یہ سوال پوچھا جا رہا ہے کہ کیا پہلوان اپنا دھرنا ختم کریں گے؟ اس سوال کا جواب پہلوان بجرنگ پونیا نے دیا ہے۔ انھوں نے صاف کر دیا ہے کہ فی الحال پہلوانوں کا دھرنا ختم نہیں ہونے جا رہا۔

Published: undefined

انڈین اولمپک ایسو سی ایشن کی چیف پی ٹی اوشا سے ملاقات کے بعد پہلوان بجرنگ پونیا نے کہا کہ انھوں نے (پی ٹی اوشا) کہا کہ وہ ہمارے ساتھ کھڑی ہیں اور ہمیں انصاف دلائیں گی، اور وہ پہلے ایک اتھلیٹ ہیں، بعد میں کچھ اور۔ پی ٹی اوشا نے کہا کہ وہ ہمارے مسائل پر غور کریں گی اور جلد از جلد اس کا حل تلاش کریں گی۔ بجرنگ پونیا نے یہ بھی واضح کیا کہ ’برج بھوشن شرن سنگھ کے جیل جانے تک ہم یہیں رہیں گے‘۔

Published: undefined

واضح رہے کہ بی جے پی رکن پارلیمنٹ اور ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا چیف برج بھوشن شرن سنگھ پر جنسی استحصال کا سنگین الزام ہے۔ پہلوان ونیش پھوگاٹ، ساکشی ملک سمیت کئی بڑے پہلوان برج بھوشن سنگھ کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے دہلی کے جنتر منتر پر دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ برج بھوشن پر پہلوانوں نے سینکڑوں لڑکیوں کے استحصال کا الزام لگایا ہے۔ سپریم کورٹ کے دباؤ کے بعد دہلی پولیس نے برج بھوشن سنگھ کے خلاف معاملہ درج کیا تھا۔ عالم یہ تھا کہ سپریم کورٹ کے دباؤ سے پہلے اس معاملے میں دہلی پولیس ایف آئی آر بھی درج نہیں کر رہی تھی۔

Published: undefined

دوسری طرف برج بھوشن سنگھ اپنے عہدہ سے ہٹانے کو تیار نہیں ہیں۔ ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ جانچ سے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ اگر پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کہہ دیں گے تو وہ اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیں گے۔ لیکن نہ تو وزیر اعظم مودی اور نہ ہی وزیر داخلہ امت شاہ اس ایشو پر کچھ بول رہے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined