سماج

جرمنی کے شاہدانِ یہوواہ کون ہیں؟

ہیمبرگ میں مسیحی اقلیتی فرقےشاہدان یہوواہ کی عبادت گاہ پر حملے میں متعدد ہلاکتوں نے جرمنی کو ہلا کر رکھ دیا۔ اس گروپ کا بینادی عقیدہ یہ ہے کہ دنیا کے انجام کا وقت آن پہنچا ہے۔

جرمنی کے شاہدانِ یہوواہ کون ہیں؟
جرمنی کے شاہدانِ یہوواہ کون ہیں؟ 

شمالی جرمن شہر ہیمبرگ میں جمعرات کی رات اس وقت ایک خوفناک جرم کا منظر بن گیا، جب شاہدانِ یہوواہ نامی ایک مسیحی فرقے کے ایک مذہبی اجتماع پر ایک مسلح شخص کےحملے میں متعدد افراد ہلاک یا زخمی ہو گئے۔ اس تحریر میں ڈی ڈبلیو نے جرمنی میں اس مسیحی اقلیتی فرقے کی تاریخ کا ایک جائزہ لیا ہے۔

Published: undefined

شاہدانِ یہوواہ کون ہیں؟

شاہدانِ یہوواہ اپنے آپ کو سچے مسیحیوں کے طور پر دیکھتے ہیں اور اس''قادر اور ابدی خدا‘‘ کی عبادت کرتے ہیں، جسے وہ یہوواہ کہتے ہیں۔ وہ اسے ایک غیر مرئی ہستی کے طور پر دیکھتے ہیں، جو انسانوں سے مبّرا اور آزاد ہے لیکن ہر فرد میں ذاتی دلچسپی رکھتا ہے۔ شاہدان حضرت عیسٰی کو خدا کی تخلیق کردہ پہلی اور واحد مخلوق مانتے ہیں۔

Published: undefined

ان کے لیے صرف ایک ہی سچائی ہے، جو بائبل میں پائی جاتی ہے۔ شاہدان کے نقطہ نظر میں بائبل غلطیوں سے پاک خدا کا واحد سچا کلام ہے اور اس کی تردید نہیں کی جا سکتی۔ شاہدان اس بات پر بھی قائل ہیں کہ بائبل سائنسی علوم سے مطابقت رکھتی ہے اور اس میں اخلاقیات کے بارے میں بہترین رہنمائی موجود ہے۔

Published: undefined

شاہدان یہوواہ کے پیغام کی بنیاد ان کا عقیدہ ہےکہ آخری وقت پہلے ہی طلوع ہو چکا ہے، جس میں وہ ایک مومن اقلیت کے طور پر ایک بھاری اکثریت کے خلاف کھڑے ہیں۔ یہ اکثریت سبھی شیطان کی حکمرانی میں ہوں گے۔ شاہدان کے مطابق وہ ایک منتخب جماعت کے طور پر ایک نئی دنیا میں بچائے جائیں گے۔

Published: undefined

مشنری کام

شاہدان یہوواہ اپنی وسیع مشنری سرگرمیوں کے لیے مشہور ہیں، جن میں مفت بائبل کورسز پیش کرنا اور ان کی شائع کردہ ''دی واچ ٹاور‘‘ اور''جاگو!‘‘کی تقسیم شامل ہے۔ ان کی تعلیمات کو انٹرنیٹ پر بھی پیش کیا جاتا ہے۔ کمیونٹی اپنے مذہبی نظریات کو اپنے ہوم پیج پر ایک ہزار سے زیادہ زبانوں میں تحریری، تصویری، آڈیو اور ویڈیو فارمیٹس میں مفت میں دستیاب کرتی ہے۔ شاہدان خون کی منتقلی سے انکار کرتے ہیں، سالگرہ نہیں مناتے، لارڈز ایوننگ میل کے علاوہ کوئی بھی مذہبی تعطیل نہیں مناتے، جو یہودیوں کے پاس اوور کی تاریخ والے روز ہی منایا جاتا ہے۔

Published: undefined

وہ خود کو مذہبی وجوہات کی بنا پر سیاسی طور پر غیر جانبدار بتاتے ہیں اور اس لیے انتخابات میں حصہ نہیں لیتے۔ دنیا بھر میں، شاہدان یہوواہ کے تقریباً 80 لاکھ ارکان ہیں، جن کا ''ورلڈ ہیڈ کوارٹر‘‘نیویارک میں واقع ہے۔

Published: undefined

شاہدان کا جرمنی میں کردار؟

شاہدان یہوواہ آرتھوڈوکس گرجا گھروں کے بعد جرمنی کی سب سے بڑی اقلیتی مسیحی برادریوں میں سے ایک ہیں، جن کے ارکان کی تعداد تقریباً دولاکھ ہے۔ انہیں جزوی طور پر ان کے سخت نظم و ضبط اور دنیا کا انجام قریب آنے والے ان کے ہزار سالہ عقیدے کی وجہ سےایک فرقہ سمجھا جاتا ہے۔

Published: undefined

جرمنی میں دوسرے مذاہب کا مشاہدہ اور ان سے مذاکرہ کرنے والی جرمن چرچ کی ایک تنظیم ''پروٹسٹنٹ سینٹرل آفس فار ورلڈ ویو ایشوز‘‘ کے مطابق شاہدان یہوواہ کی رکنیت جمود کا شکار ہے حالانکہ ان کی جرمن شاخ یورپ میں شاہدان کی سب سے بڑی کمیونٹیز میں سے ایک ہے۔

Published: undefined

سن2006 میں شاہدان یہوواہ کی کارپوریٹ حیثیت کو تسلیم کیا گیا اور جرمن ریاست کے چرچ کے قانون کے تحت انہیں ایک تسلیم شدہ مذہبی کمیونٹی قرار دیا گیا۔ یہ تنظیم اپنے اراکین سے ٹیکس وصول کرنے اور اپنے اندرونی چرچ کے ڈھانچے کو اپنے قانونی قواعد کے مطابق منظم کرنے کی اجازت دیتی ہے۔

Published: undefined

ان کی تاریخ کیا ہے؟

عطیات سے چلنے والے اس گروپ کی بنیاد انیسویں صدی کے آخر میں بزنس مین چارلس ٹیز رسل (1852 سے 1916) نے رکھی تھی۔ تاریخی طور پرشاہدان یہوواہ امریکہ میں انیسویں صدی کے وسط میں نام نہاد دوسری عظیم حیات نو کی تحریک کا تاخیر سے سامنے آنے والا نتیجہ ہیں۔

Published: undefined

اس عرصے کے دوران، متعدد پروٹسٹنٹ مذہبی برادریاں روشن خیالی کے خلاف تحریک کے طور پر ابھریں۔ حیات نو کی تحریکیں مسیحیت میں وہ دھارے ہیں جو فرد کی تبدیلی، ایمان کے تجربے، اور سختی سے مسیحی اور بائبل پر مبنی طرز زندگی پر زور دیتے ہیں۔

Published: undefined

کئی دہائیوں سے شاہدان یہوواہ دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی مذہبی برادریوں میں سے ایک تھے لیکن 1990 کی دہائی کے وسط سے اس ترقی کی رفتار کم ہو گئی ہے۔ مذہبی برادری کے اپنے اعداد و شمار کے مطابق 2015 ء سے پہلے کے سالوں میں دنیا بھر میں تقریباﹰ اڑھائی سے تین لاکھ شاہدان سالانہ بپتسمہ لیتے تھے۔اس تنظیم نے مشرقی یورپ اور لاطینی امریکہ میں قابل ذکر ترقی دیکھی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined