جرمنی کی ڈی ڈبلیو ڈی موسمیاتی سروس نے منگل پانچ جنوری کو رومانیا کے اوپر بننے والے ایک کم دباؤ کے موسمیاتی نظام کو باقاعدہ طور پر احمد کا نام دیا ہے۔ یہ نظام جرمنی اور پولینڈ کی طرف بڑھ رہا ہے۔
Published: undefined
برلن میں قائم فری یونیورسٹی کے 'انسٹیٹیوٹ آف میٹرولوجی‘ نے یورپ میں آئندہ مہینوں میں متوقع موسمیاتی نظاموں کے لیے 14 مختلف اسپانسرڈ نام طے کیے ہیں، جن میں بوزینا اور دیمیتریوس بھی شامل ہیں۔
Published: undefined
تارکین وطن پس منظر رکھنے والے صحافیوں کی طرف چلائی جانے والی ایک مہم کے تحت سال 2021ء کے دوران متوقع جرمنی میں بننے والے موسمیاتی نظاموں کو عربی، کُرد، سلاوی اور دیگر برادریوں سے تعلق رکھنے والے نام بھی دیے جائیں گے۔ اس سے پہلے جرمن نام ہی استعمال کیے جاتے رہے ہیں جیسے گنٹر اور انگیلا وغیرہ۔
Published: undefined
نیو جرمن میڈیا میکرز (NdM) نامی ایسوسی ایشن کے بقول کسی زیادہ دباؤ والے موسمیاتی نظام کو نام دینے کے لیے اسپانسرز کے 360 یورو خرچ ہوتے ہیں جبکہ کم دباؤ والے نظام کو نام دینے پر 240 یورو خرچ ہوتے ہیں۔ اس ایسوسی ایشن نے چنا، خوئے اور رومانی جیسے نام بھی اس فہرست میں شامل کرائے ہیں۔
Published: undefined
این ڈی ایم کی چیئرپرسن فیردا اتمان کے بقول، ''اب تک ہمارے موسمیاتی نظاموں کے زیادہ تر جرمن نام رکھے جاتے ہیں، حالانکہ جرمنی میں آباد 26 فیصد لوگ تارکین وطن پس منظر رکھتے ہیں۔‘‘
Published: undefined
خیال رہے کہ فیردا اتمان تنوع کے فروغ کے لیے کام کرنے والے ان دیگر افراد میں بھی شامل تھیں جنہوں نے جرمن وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر کو گزشتہ برس جولائی میں چیلنج کیا تھا کہ وہ ملکی پولیس میں نسل پرستانہ رویوں اور نسلی بنیادوں پر تحصیص جیسے رویوں کا جائزہ لیں۔
Published: undefined
ترک پس منظر رکھنے والے فیردا اتمان کے بقول، ''موسمیاتی نظاموں کو متنوع بنانا محض ایک علامتی قدم ہے ۔۔۔ اس میں جو اہم چیز ہے وہ یہ کہ سماجی تنوع ہر جگہ عام ہو جائے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined