کف سیرپ تنازعہ: کانگریس کا بی جے پی پر شدید حملہ، سپریم کورٹ جج کی نگرانی میں جانچ اور جے پی نڈا کے استعفے کا مطالبہ

کانگریس نے کف سیرپ کے تنازعہ پر بی جے پی اور یوپی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے جج کی نگرانی میں جانچ، جے پی نڈا کے استعفے اور سابق رکن پارلیمنٹ دھننجے سنگھ پر کارروائی کا مطالبہ کیا

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی این سی</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: کوڈین ملی سیرپ کے نتازعہ پر کانگریس نے بدھ کے روز بی جے پی اور اتر پردیش حکومت پر سخت حملہ کیا۔ پارٹی نے مطالبہ کیا کہ اس پورے معاملے کی جانچ سپریم کورٹ کے ایک جج کی نگرانی میں کرائی جائے اور مرکزی وزیر صحت جے پی نڈا اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیں۔ کانگریس نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ اس معاملے کے مرکزی ملزم اور سابق رکن پارلیمان دھننجے سنگھ کے خلاف اب تک کارروائی کیوں نہیں کی گئی۔

کانگریس کی ترجمان اور سوشل میڈیا شعبہ کی سربراہ سپریا شرینیت نے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ جس ریاست میں ہر معاملے پر بلڈوزر چلانے کے دعوے کیے جاتے ہیں، وہاں کوڈین جیسے سنگین معاملے میں خاموشی کیوں ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ اصل ملزم شبھم جیسوال کہاں ہے اور دھننجے سنگھ پر کارروائی کب ہوگی۔

سپریا شرینیت نے کہا کہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ یہ کہہ کر معاملے کو ہلکا ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ابھی تک کسی کی موت نہیں ہوئی۔ ان کے مطابق کیا حکومت کا معیار یہ ہے کہ جب تک اموات نہ ہوں، تب تک کارروائی نہ کی جائے؟ انہوں نے الزام لگایا کہ اس کف سیرپ کے استعمال سے لوگوں کی صحت برباد ہو رہی ہے، گردے خراب ہو رہے ہیں اور نوجوان نشے کے عادی بن رہے ہیں، مگر حکومت بے پرواہ بنی ہوئی ہے۔


کانگریس ترجمان نے دعویٰ کیا کہ برسوں سے وزیر اعلیٰ کی ناک کے نیچے ایک بڑا گورکھ دھندہ چل رہا تھا، جو جونپور ، غازی پور، کانپور اور غازی آباد سے ہوتا ہوا بین الاقوامی سطح تک پھیل گیا، مگر ریاستی حکومت کو اس کی خبر تک نہیں ہوئی۔ انہوں نے سوال کیا کہ پانچ سو کروڑ روپے کمانے والا شبھم جیسوال ملک سے کیسے فرار ہو گیا، وہ خود بھاگا یا اسے بھگایا گیا؟

سپریا شرینیت نے الزام لگایا کہ چھوٹے لوگوں کی گرفتاریاں دکھا کر اصل طاقتوروں کو بچایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتر پردیش میں بلڈوزر انصاف ذات، مذہب اور نام دیکھ کر چلتا ہے اور یہ صرف غریبوں اور مخصوص طبقوں کے خلاف استعمال ہوتا ہے۔

کانگریس کی رہنما سادھنا بھارتی نے بھی معاملے کو سنگین قرار دیتے ہوئے کہا کہ جس سیرپ پر عالمی سطح پر پابندیاں لگ چکی ہیں، اسے سرکاری ٹینڈر کیسے مل جاتا ہے۔ انہوں نے مدھیہ پردیش کے چھترپور ضلع اسپتال میں بچوں کی اموات کا حوالہ دیتے ہوئے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی صحت پالیسی پر سوال کھڑے کیے۔ سادھنا بھارتی نے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ کے جج کی نگرانی میں جانچ کمیٹی بنائی جائے اور مرکزی وزیر صحت کے ساتھ ساتھ مدھیہ پردیش کے وزیر صحت بھی استعفیٰ دیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔