پاکستانی سپریم کورٹ میں ججوں کی تعیناتی کے لیے جوڈیشل کمیشن آف پاکستان نے جسٹس عائشہ ملک کا نام تجویز کر دیا ہے۔ کمیشن کی سفارش کے بعد اب پارلیمانی کمیٹی ان کی تعیناتی کے بارے میں حتمی فیصلہ کرے گی۔
Published: undefined
جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے نو ارکان ہیں۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے جسٹس عائشہ ملک کا نام تجویز کیا۔ کمیشن کے پانچ ارکان نے ان کی حمایت کی اور چار ارکان نے مخالفت کی۔ عائشہ ملک لاہور ہائی کورٹ کی جج ہیں۔ ان کی نامزدگی کی مخالفت کرنے والوں کی رائے تھی کہ سپریم کورٹ میں تعیناتی کے لیے سینیارٹی کا اصول پیش نظر رکھا جانا چاہیے۔
Published: undefined
بہرحال اختلاف کے باوجود کمیشن نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک خاتون جج کو سپریم کورٹ کے لیے نامزد کر دیا ہے۔ پارلیمانی کمیٹی سے منظوری کے بعد وہ پاکستان کی اعلیٰ ترین عدلیہ میں جج بننے والی پہلی خاتون ہونے کا اعزاز حاصل کر لیں گی۔
Published: undefined
اس فیصلے کے بعد ٹوئٹر سمیت پاکستانی سوشل میڈیا پر جسٹس عائشہ ملک کا نام ٹاپ ٹرینڈ رہا۔ زیادہ تر صارفین پہلی خاتون جج کی نامزدگی پر خوشی کا اظہار کرتے دکھائی دیے۔
Published: undefined
پاکستان کی انسانی حقوق سے متعلق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے ٹوئٹر پر لکھا، ''پاکستان میں خواتین کے لیے آگے کی سمت ایک اور اہم قدم۔ پاکستانی سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج ۔۔۔ جسٹس عائشہ ملک کو مبارک باد، لاہور ہائی کورٹ کے جج کے طور پر ان کا ریکارڈ مثالی ہے۔ سپریم کورٹ میں خاتون جج کی تعیناتی کا یہ پہلا قدم ہے اور کئی دیگر انتہائی قابل خواتین جج بھی موجود ہیں۔‘‘
Published: undefined
نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی کے والد ضیا الدین یوسفزئی نے ٹوئیٹ کیا، ''جسٹس عائشہ ملک کو مبارک، آپ نے تاریخ رقم کر دی ہے۔‘‘
Published: undefined
سیاست دان اور انسانی حقوق کی کارکن بشریٰ گوہر نے لکھا، ''بہت کم اور بہت تاخیر سے، 70 برس بعد پاکستانی سپریم کورٹ میں آخرکار پہلی خاتون جج آئیں گی۔ خواتین کی جدوجہد کو خراج تحسین اور جسٹس عائشہ ملک کو مبارک باد۔‘‘
Published: undefined
جرمنی اور امریکا سمیت متعدد ممالک کے سفیروں اور سفارت خانوں کی جانب سے بھی اس خبر پر خوشی کا اظہار کیا گیا۔
Published: undefined
اسلام آباد میں تعینات جرمن سفیر بیرنہارڈ شلاگ ہیک نے ٹوئیٹ کیا، ''ہمیں پاکستان جوڈیشل کمیشن کی طرف سے عائشہ ملک کی سپریم کورٹ میں میں پہلی خاتون جج کے طور پر نامزدگی پر بہت خوشی ہے۔ جسٹس عائشہ اور قانون سے وابستہ تمام افراد کو مبارک باد۔ یہ تاریخی لمحہ ہے اور پاکستان میں خواتین قانون دانوں کے لیے ایک روشن نظیر ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: بشکریہ شاہد صدیقی علیگ
تصویر: بشکریہ جمال عباس فہمی