سماج

بھارت میں حجاب تنازعہ: اب عالمی رخ اختیار کرتا ہوا

بھارت میں حجاب کا تنازعہ جہاں ملکی سپریم کورٹ پہنچ گیا وہیں پاکستانی دفتر خارجہ نے بھارتی ناظم الامور کو وضاحت کے لیے طلب کیا۔ ملالہ کے بعد اب فرانسیسی فٹ بالر نے بھی حجاب مخالفین پر نکتہ چینی کی ہے۔

بھارت میں حجاب تنازعہ: اب عالمی رخ اختیار کرتا ہوا
بھارت میں حجاب تنازعہ: اب عالمی رخ اختیار کرتا ہوا 

نئی دہلی میں ذرائع کے مطابق بھارت کے جنوبی صوبے کرناٹک میں حجاب کے تنازعے کے حوالے سے ایک مسلم طالبہ کو شدت پسند ہندوؤں کی جانب سے پریشان کیے جانے کے معاملے پر وضاحت کے لیے پاکستان میں بھارت کے ناظم الامور کو پاکستانی دفتر خارجہ طلب کیا گیا۔

Published: undefined

پاکستان کے دفتر خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان کے مطابق بھارتی سفارت کار کو طلب کر کے انہیں بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ مبینہ عدم رواداری، انہیں منفی انداز میں پیش کرنے، ان کے ساتھ امتیازی اور غیر منصفانہ سلوک پر پاکستان کی گہری تشویش سے آگاہ کیا گیا۔

Published: undefined

ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کے ناظم الامور سریش کمار نے حجاب تنازعے کے حوالے سے پاکستانی دفتر خارجہ کے تمام الزامات کی تردید کی اور انہیں بے بنیاد قرار دیا اور کہا کہ بھارت''ایک سیکولر ملک‘‘ہے۔

Published: undefined

بھارت کے وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پاکستان کو اپنے یہاں اقلیتوں کے سماجی، تعلیمی اور مذہبی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں پر دھیان دینے کی نصیحت کی۔ نقوی کا مزید کہنا تھا کہ کچھ لوگ ڈریس کوڈ اور تعلیمی اداروں کے ڈسپلن کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔

Published: undefined

بین الاقوامی فٹبالر پال بوگبا کا بیان

لڑکیوں کی تعلیم کی علمبردار نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی کے بعد اب بین الاقوامی فٹ بالر پال پوگبا نے بھی کرناٹک میں ایک مسلم طالبہ کو حجاب پہننے پر شدت پسند ہندوؤں کی جانب سے پریشان کیے جانے پر نکتہ چینی کی ہے۔

Published: undefined

فرانسیسی شہری اور مانچیسٹر یونائیٹیڈ کی نمائندگی کرنے والے فٹ بالر بوگبا نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر مسلم طالبہ مسکان خان کے واقعے کو شیئر کرتے ہوئے لکھا،''ہندوتوا کے حملہ آور بھارت میں ایک کالج میں حجاب پہننے والی مسلم لڑکیوں کو مسلسل ہراساں کر رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے مسکان خان کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کی ویڈیو بھی شیئر کی۔

Published: undefined

خیال رہے کہ اس سے قبل ملالہ یوسف زئی نے اس واقعے پر ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا تھا،''کالج تعلیم اور حجاب میں سے کسی ایک کو منتخب کرنے کے لیے مجبور کر رہا ہے۔ لڑکیوں کو حجاب میں اسکول جانے سے روکنا خطرناک ہے۔ بھارتی رہنماؤں کو مسلم خواتین کے ساتھ تفریق کو روکنا چاہیے۔‘‘

Published: undefined

معاملہ سپریم کورٹ پہنچا

حجاب کا تنازعہ اب سپریم کورٹ میں پہنچ گیا ہے۔ حالانکہ سپریم کورٹ نے اس پر فوراً سماعت کی درخواست قبول نہیں کی اور کہا ''ہم مناسب وقت پر ہی اس میں مداخلت کریں گے۔‘‘

Published: undefined

بھارت کے چیف جسٹس این وی رمنّا کے بقول ،''اس معاملے کو قومی سطح پر نہ پھیلائیں۔ہمیں معلوم ہے کہ کیا ہو رہا ہے۔ اگر کچھ غلط ہو گا تو ہم اسے درست کریں گے۔‘‘

Published: undefined

خیال رہے کہ کرناٹک ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی صدارت میں ایک تین رکنی بینچ نے حجاب تنازعے پر جمعرات کو سماعت کی۔ عدالت نے گو کہ مسلم طالبات کو فوری طورپر کوئی راحت نہیں دی اور کہا کہ وہ فی الحال ضابطوں کی پابندی کریں۔ لیکن پیر کے روز دوبارہ سماعت کرنے کا اعلان کیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined