ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی رہنما سنیتا شکلا نے چھما بندو کے سولوگیمی کے اعلان کو ''ہندو مت کے خلاف‘‘ قرار دیا۔ انہوں نے کہا،''ایسی شادی سے ہندوؤں کی آبادی کم ہو جائے گی۔ یہ ہندو مت کے خلاف ہے۔ ہم کسی مندر میں اس طرح کی شادی کی تقریب منعقد کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔‘‘
Published: undefined
گجرات کے بڑودہ (اب وڈودرا) کی سابق ڈپٹی میئر شکلا نے مزید کہا کہ اگر کوئی شخص مذہب کے خلاف کوئی کام کرتا ہے تو قانون میں بھی اس کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ انہوں نے چھما شکلا کو 'ذہنی مریضہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہندو دھرم میں کوئی لڑکا کسی لڑکے سے اور کوئی لڑکی کسی لڑکی سے بھی شادی نہیں کرسکتی۔
Published: undefined
قبل ازیں سابق مرکزی وزیر اور مہاراشٹر کانگریس کے رہنما ملند دیورا نے بھی اس 'شادی' پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا تھا، ''بھگوان کرے بھارت ایسی غیر معقول چیزوں سے دور ہی رہے۔'' حالانکہ اس بیان پر سوشل میڈیا میں ان پر خاصی تنقید بھی ہوئی۔
Published: undefined
سولوگیمی یا خود زوجگی کی بحث بھارت میں چند دنوں قبل اس وقت شروع ہوئی جب ایک پرائیوٹ کمپنی میں کام کرنے والی 24 سالہ چھما بندو نے اعلان کیا کہ وہ ایک مندر میں تمام ہندو رسوم و رواج پر عمل کرتے ہوئے اپنے آپ سے شادی کریں گی۔ ان کے مطابق مغربی ملکوں میں تو اس طرح کی اکا دکا شادی ہوتی رہی ہے تاہم گجرات بلکہ بھارت میں یہ اپنی نوعیت کی پہلی شادی ہو گی۔
Published: undefined
چھما بندو نے شادی کی تقریب کے دوران آگ کے گرد سات پھیرے لگانے سے لے کر مانگ میں سیندور ڈالنے اور ہنی مون پر جانے تک کا پورا پلان بھی تیار کر رکھا ہے۔ بندو کا کہنا ہے کہ جب انہوں نے اپنے والدین کو اپنے فیصلے سے آگاہ کیا تو پہلے تو وہ حیرت زدہ رہ گئے لیکن بعد میں اجازت دے دی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس شادی کی راہ میں کوئی بھارتی قانون حائل نہیں ہو گا۔
Published: undefined
چھما بندو نے بھارتی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ شادی کا مقصد یہ ہے کہ دو لوگوں کے درمیان پیار محبت پروان چڑھے۔ میں چونکہ خود سے محبت کرتی ہوں اس لیے میں اپنے آپ سے شادی کرنا چاہتی ہوں۔
Published: undefined
انہوں نے کہا،''خود سے شادی کرنا اپنے آپ سے ایک وعدہ ہے، ایک وعدہ جس میں آپ ہمیشہ اپنے لیے موجود رہیں۔ ایک ایسا وعدہ جس میں آپ اپنے لیے ایک ایسی زندگی اور لائف اسٹائل منتخب کریں جو آپ کو آگے بڑھنے اور ترقی کرنے میں مدد کرے تا کہ آپ زندہ دلی، خوبصورت اور اندر سے مطمئن اور خوش زندگی گزار سکیں۔‘‘
Published: undefined
چھما بندو کے سولوگیمی کے اعلان کے بعد سے ہی بھارت میں سوشل میڈیا پر گرما گرم بحث جاری ہے۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ خود کو نمایاں کرنے کی محض ایک کوشش ہے کیونکہ اس طرح کی شادی بے معنی ہے۔ لیکن بندو کا کہنا ہے وہ یہ دکھانا چاہتی ہیں کہ خواتین کی بھی اپنی ایک حیثیت ہے۔
Published: undefined
ماہرین قانون کے مطابق بھارت میں سولوگیمی کو قانونی منظوری حاصل نہیں ہے۔ بھارتی قانون کے مطابق کوئی شخص اپنی ذات سے شادی نہیں کرسکتا۔ شادی دو افراد کے درمیان ہی ہو سکتی ہے۔
Published: undefined
بعض صارفین نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ چھما بندو دراصل خاندان کی ذمہ داری اٹھانے سے راہ فرار اختیار کر رہی ہیں۔ ایک شخص نے لکھا کہ اگر شوہر نہیں ہوگا تو وہ جھگڑا کس سے کریں گی۔ یا اگر کبھی روٹھ گئیں تو انہیں کون منائے گا؟
Published: undefined
چھما بندو اس طرح کے تبصروں کے جواب میں کہتی ہیں،''میں سولوگیمی کو ایک معمول کی چیز ثابت کرنا چاہتی ہوں۔ میں یہ بتانا چاہتی ہوں کہ آپ اس دنیا میں اکیلے آئے تھے اور اکیلے ہی جائیں گے تو ایسے میں آپ کو آپ سے زیادہ پیار کون کرسکتا ہے۔ اگر آپ گریں گے تو خود کو سنبھالنے والے آپ ہی ہوں گے۔‘‘
Published: undefined
خیال رہے کہ دنیا کے کئی ملکوں میں سولوگیمی کے واقعات ہوتے رہے ہیں۔ اس پر ایک کینیڈین ویب سیریز بھی بنائی گئی تھی۔ گزشتہ برس برازیل کی ماڈل کرس گالیرا نے سولوگیمی کی تھی تاہم دلچسپ بات یہ ہے کہ بعد میں انہوں نے اپنے آپ سے طلاق بھی لے لی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined