آستھا پونیا نے رقم کی تاریخ، ہندوستانی بحریہ کی پہلی خاتون فائٹر پائلٹ بننے میں کامیاب

سب لیفٹیننٹ آستھا پونیا ہندوستانی بحریہ کی پہلی خاتون فائٹر پائلٹ بن گئیں۔ وہ مگ-29 جیسے مہلک لڑاکا طیارے اُڑائیں گی۔ بحریہ نے انہیں ’ونگز آف گولڈ‘ سے نوازا

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

ہندوستانی بحریہ میں خواتین کی شمولیت کا ایک نیا باب رقم ہو گیا ہے۔ سب لیفٹیننٹ آستھا پونیا کو بحریہ کی پہلی خاتون فائٹر پائلٹ مقرر کر دیا گیا ہے۔ وہ اب ملک کے بحری جنگی بیڑے میں شامل مہلک لڑاکا طیارے مگ-29 سمیت دیگر جنگی طیارے اُڑانے کی اہل ہوں گی۔ یہ پہلا موقع ہے کہ کسی خاتون کو انڈین نیوی کی فائٹر ایوی ایشن برانچ میں شامل کیا گیا ہے۔

آستھا پونیا کی یہ تعیناتی نہ صرف بحریہ بلکہ پورے ملک کے لیے ایک تاریخی لمحہ ہے۔ اس سے پہلے خواتین پائلٹس کو نیول ایوی ایشن کے ری کنسسنس (جاسوسی) اور ہیلی کاپٹر ونگ میں تعینات کیا جاتا رہا ہے لیکن فائٹر ونگ میں یہ پہلا قدم ہے، جس کے ذریعے خواتین کو جنگی طیارے اُڑانے کی اجازت دی گئی ہے۔

ہندوستانی بحریہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر آستھا پونیا کی کامیابی کا اعلان کرتے ہوئے ایک خصوصی پوسٹ شیئر کی۔ اس میں بتایا گیا کہ 3 جولائی 2025 کو انڈین نیول ایئر اسٹیشن پر ’سیکنڈ بیسک ہاک کنورژن کورس‘ کے اختتام پر سب لیفٹیننٹ آستھا پونیا اور لیفٹیننٹ اتل کمار دھُل کو ’ونگز آف گولڈ‘ سے نوازا گیا۔ یہ اعزاز نیوی کے ایئر برانچ کے ایڈیشنل چیف آف نیول اسٹاف (اے سی این ایس-ایئر) ریئر ایڈمرل جنک بیولی نے دیا۔

نیوی نے پوسٹ میں لکھا: ’’نیول ایوی ایشن میں ایک نیا باب شامل ہوا۔ آستھا پونیا انڈین نیوی کی فائٹر اسٹریم میں شامل ہونے والی پہلی خاتون پائلٹ بن گئیں۔‘‘


بحریہ کے پاس مگ-29 لڑاکا طیاروں کا بیڑا موجود ہے، جو خصوصی طور پر طیارہ بردار بحری جہازوں جیسے آئی این ایس وکرم آدتیہ اور آئی این ایس وکرانت سے پرواز کے لیے تیار کیے گئے ہیں۔ اگرچہ ابھی تک آستھا پونیا کو سونپے گئے مخصوص طیارے کی تفصیل جاری نہیں کی گئی، لیکن یہ طے ہے کہ وہ فائٹر پائلٹ کی حیثیت سے مگ-29 جیسے طاقتور طیارے اُڑائیں گی۔

مگ-29 کی خصوصیات پر غور کیا جائے تو یہ ایک کثیر المقاصد لڑاکا طیارہ ہے جس کی جنگی رینج 722 کلومیٹر جبکہ عام پرواز کی رینج 2346 کلومیٹر ہے۔ یہ طیارہ 450 کلوگرام تک کے بم، میزائل اور دیگر اسلحہ لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس کی تیز رفتاری اور حملے کی صلاحیت اسے نیوی کے لیے ایک خطرناک اور مفید ہتھیار بناتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔